Skip to content
امریکہ،4اکٹوبر( ایجنسیز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کی مزاحتمی تنظیم حماس کو دھمکی دیتے ہوئے غزہ معاہدہ قبول کرنے کے لیے اتوار کو 2200 GMT (پاکستان ٹائم رات کے تین بجے) تک کا الٹی میٹم دیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو اتوار کی شام تک غزہ منصوبے پر معاہدہ کرنے کی مہلت دیتے ہوئے اسے ’آخری موقع‘ قرار دیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا کہ اتوار کی شام واشنگٹن کے مقامی وقت کے مطابق چھ بجے تک حماس کے ساتھ ایک معاہدہ طے پانا ضروری ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ہر ملک اس پر دستخط کر چکا ہے، اگر اس آخری موقع کے باوجود بھی معاہدہ طے نہیں پاتا تو حماس کے خلاف ایسا قیامت خیز طوفان ٹوٹ پڑے گا جو اس سے قبل کسی نے نہیں دیکھا ہو گا۔
ٹروتھ سوشل پیغام میں ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو غزہ میں باقی ماندہ حماس کارکن ’پھنسے‘ ہوئے ہیں اور انہیں نشانہ بنایا جائے گا۔
رائٹرز کے مطابق امریکی صدر نے ساتھ ہی معصوم فلسطینیوں کو غزہ کے محفوظ علاقوں میں منتقل ہو جانے کا کہا تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ (محفوظ علاقے) کہاں ہیں۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو مزاحمتی تنظیم کے قریبی ذرائع نے بتایا تھا کہ حماس اس تجویز کا جائزہ لے رہی ہے۔
جب رائٹرز نے دو اکتوبر کی رات حماس کے ایک عہدیدار سے پوچھا کہ کیا انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے پر اپنا جواب تیار کر لیا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ابھی نہیں، اس پر بحث جاری ہے۔
عہدیدار نے کہا تھا کہ حماس نے ’فلسطینی ردِ عمل‘ ترتیب دینے کے لیے عرب ثالثوں، ترکی اور فلسطینی دھڑوں کے ساتھ بات چیت کی ہے۔
Like this:
Like Loading...