Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
supreme-court-judge-was-furious-with-the-lawyer-who-filed-the-petition-against-rahul-gandhi

آپ عدالت سے باہر نکلیں گے یا میں کورٹ مارشل بلاوں؟ راہل گاندھی کیخلاف عرضی داخل کرنے والے وکیل پر سپریم کورٹ جج سخت برہم

Posted on 10-07-2024 by Maqsood

آپ عدالت سے باہر نکلیں گے یا میں کورٹ مارشل بلاوں؟
راہل گاندھی کیخلاف عرضی داخل کرنے والے وکیل پر سپریم کورٹ جج سخت برہم

نئی دہلی ، ۹؍جولائی (آئی این ایس انڈیا )
سپریم کورٹ نے آج ایک بار پھر وکیل اشوک پانڈے کی سرزنش کی ہے، جنہوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی رکن پارلیمنٹ کے طور پر بحالی کو چیلنج کرنے والی عرضی داخل کی تھی۔ عدالت نے ان پر عائد جرمانہ واپس لینے سے صاف انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے جنوری کے مہینے میں ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ یہی نہیں ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ جس کے بعد وکیل نے دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور اپنا جرمانہ واپس لینے کی درخواست کی۔جسٹس بی آر گوائی نے منگل کو کیس کی سماعت کی اور انہوں نے نہ صرف جرمانہ واپس لینے سے انکار کر دیا بلکہ پانڈے سے ناراض بھی ہو گئے۔
سماعت کے دوران عدالت میں ماحول اتنا گرم ہو گیا کہ گوائی نے وکیل کو سخت وارننگ بھی دے دی۔ رپورٹ کے مطابق جسٹس گوائی نے کہا کہ اگر اس کے بعد آپ ایک لفظ بھی بولیں گے تو ہم آپ کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کو اتنی درخواستیں دائر کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچنا چاہیے تھا۔جسٹس بی آر گوائی نے وکیل پانڈے سے پوچھا کہ آپ نے اب تک کتنی درخواستیں دائر کی ہیں؟ کتنے کیسز میں آپ پر جرمانہ ہوا؟ اس پر پانڈے نے جواب دیا کہ میں نے 200 درخواستیں دائر کی ہیں۔ یہ سن کر گوائی کو غصہ آگیا۔
وکیل نے کہا کہ مجھے آئینی بنچ کے فیصلے پر اعتماد ہے، آپ جرمانہ واپس لیں۔اس پر جسٹس گوائی نے کہا کہ آپ اب جائیں، اگر آپ پوڈیم نہیں چھوڑیں گے تو ہمیں خود کو شرمندہ ہونا پڑے گا۔ آپ توہین کا نوٹس لیں گے یا کمرہ عدالت سے چلے جائیں گے۔ اس کے بعد بھی جب پانڈے عدالت چھوڑنے پر راضی نہیں ہوئے تو گاوائی نے سخت لہجے میں کہا کہ آپ ابھی چلے جائیں ورنہ کورٹ مارشل بلانا پڑے گا۔ اس کے بعد وکیل نے کہا کہ وہ باہر جا رہے ہیں۔ لیکن جرمانہ واپس لے لیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb