Skip to content
تعلیم ہی مساوات، اخوت اور روشن بھارت کی بنیاد ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا
جے یو گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کے دارالقرآن کیمپس کا وزیر اعلیٰ کے ہاتھوں افتتاح،
پروگرام میں ضمیر احمد خان، نصیر احمد، مفتی مقصود عمران رشادی، منور زماں، نور الامین انور کے خطابات،
ہزاروں شرکاء کی موجودگی میں تاریخی تقریب!
بنگلور، 28/ اکتوبر (پریس ریلیز): کرناٹک کے وزیر اعلیٰ عزت مآب جناب سدارامیا نے جامع مسجد اینڈ مسلم چیریٹیبل فنڈ ٹرسٹ کے زیر اہتمام چلائے جانے والے شہر کے مضافات بنی کپّہ میں واقع جامع العلوم گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کے تحت تعمیر شدہ ایک عالی شان و جدید طرزِ تعمیر کی حامل عمارت ”دارالقرآن کیمپس“ کا باضابطہ افتتاح انجام دیا۔افتتاحی تقریب میں ریاستی حکومت کے متعدد وزراء بالخصوص محترم ضمیر احمد خان (وزیر برائے اقلیتی امور) اور وزیر اعلیٰ کے سیاسی مشیر جناب نصیر احمد شریک رہے۔ جامع مسجد اینڈ مسلم چیریٹیبل فنڈ ٹرسٹ کے صدر جناب یونس محمد سیٹھ، سکریٹری جناب نورالامین انور، جامع العلوم گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کے چیف پرنسپل اور سٹی جامع مسجد بنگلور کے امام و خطیب حضرت مفتی ڈاکٹر محمد مقصود عمران رشادی، نیز ٹرسٹ کے دیگر اراکین اور معزز شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
اس موقع پر اپنے پراثر خطاب میں وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ شخصیت سازی، سماجی مساوات اور قومی ترقی کے لیے تعلیم سب سے بنیادی اور طاقتور ہتھیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب یا ذات کی بنیاد پر کسی شہری کو تعلیم سے محروم نہیں رکھا جانا چاہیے، کیونکہ تعلیم ہی انسان کو شعور، ہمدردی، اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے تعلیم کو ہمیشہ آزادی، خود اعتمادی اور مساوات کا ذریعہ قرار دیا تھا۔ اگر ہر مسلمان تعلیم حاصل کرے تو وہ نہ صرف اپنے وقار کو بلند کرسکتا ہے بلکہ سماجی ناہمواریوں کو بھی ختم کرسکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آئین ہند کے نفاذ کے بعد ملک میں ہر شہری کو مساوی تعلیمی مواقع حاصل ہوئے ہیں، اور ہماری حکومت نے اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کے لیے 4500 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا ہے، جس کا ایک بڑا حصہ تعلیمی میدان میں خرچ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ بجٹ میں تعلیم پر مزید خرچ میں اضافہ کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے جامع مسجد اینڈ مسلم چیریٹیبل فنڈ ٹرسٹ کی جانب سے چلائے جانے والے تعلیمی اداروں جامع العلوم گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کی زبردست تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے تعلیم و خدمت کے میدان میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے جامع العلوم گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کے صدر سکریٹری، پرنسپل و جملہ اراکین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی محنت و خدمات پر خوشی و مسرت کا اظہار کیا اور نیک خواہشات پیش کیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اقلیتی طبقات کے لیے رہائشی اسکول قائم کر رہی ہے تاکہ مسلم طلبہ کو بنیادی و اعلیٰ تعلیم میں سہولت حاصل ہو۔سدارامیا نے مزید کہا کہ ہر مذہب انسانیت، محبت اور رواداری کا پیغام دیتا ہے، نفرت کسی بھی مذہب کی تعلیم نہیں ہے۔ نفرت کی سیاست قوموں کو توڑتی ہے، جبکہ تعلیم دلوں کو جوڑنے کا کام کرتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خوشی کا اظہار کیا کہ آج مسلم لڑکیاں بڑی تعداد میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں، جو ایک خوش آئند تبدیلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سب کو مساوی مواقع حاصل ہوں گے، تبھی معاشرتی ناہمواریوں کا خاتمہ ممکن ہوگا۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم سے محروم نہ رکھیں، کیونکہ تعلیم ہی روشن بھارت کی بنیاد ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا ہم سب سے پہلے ہندوستانی ہیں، اس کے بعد ہندو، مسلمان یا عیسائی۔ آئیں نفرت کو چھوڑ کر محبت و اتحاد کے ساتھ ایک شاندار بھارت تعمیر کریں۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے سیاسی مشیر جناب نصیر احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا کی حکومت تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اقلیتوں کے لیے مختص بجٹ کا بڑا حصہ تعلیم پر صرف کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جامع مسجد اینڈ مسلم چیریٹیبل فنڈ ٹرسٹ نے 164 ایکڑ پر پھیلے کیمپس میں تعلیمی سرگرمیوں کا ایک وسیع و جامع نظام قائم کیا ہے، اور آج دارالقرآن کیمپس کا افتتاح اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔ اس موقع پر وزیر برائے اقلیتی امور جناب ضمیر احمد خان نے ٹرسٹ کے ذمہ داران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ دینی و عصری تعلیم کے امتزاج کے ذریعے ایک روشن مستقبل کی راہ ہموار کر رہا ہے۔
اس موقع پر وزیر برائے حج جناب رحیم خان، سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمن خان، راجیہ سبھا رکن لہر سنگھ، کانگریس کمیٹی کے سکریٹری جناب منصور علی خان، موٹیویشنل اسپیکر منور زمان، دلی پبلک اسکول کے ایم ڈی مقصود علی خان، حج کمیٹی کے چیئرمین ذو الفقار ٹیپو، اُردو اکیڈمی کے چیئرمین مولانا محمد علی قاضی، کے ایم ڈی سی کے چیئرمین بی کے الطاف خان، آئی پی ایس یو نثار احمد، خادم میمن ٹرسٹ کے الماس ہارون بابا سیٹھ و اسحاق سیٹھ، ایڈوکیٹ اسماعیل ذبیح اللہ، شاہین ادارہ جات کے چیئرمین ڈاکٹر عبد القدیر سمیت شہر کی ممتاز شخصیات شریک رہیں۔پروگرام کی صدارت جناب یونس محمد سیٹھ نے فرمائی، جبکہ جناب نورالامین انور نے مہمانوں کا پرتپاک خیر مقدم کیا اور نظامت کے فرائض ٹرسٹ کے رکن عطار سید مرتضیٰ حسین اور نجمہ نذیر نے مشترکہ طور پر انجام دئے۔ آخر میں مفتی ڈاکٹر محمد مقصود عمران رشادی کے کلمات تشکر پر یہ تاریخ ساز اور روح پرور تقریب اختتام پذیر ہوئی۔ اس اجلاس میں شہر کے مختلف اسکولوں اور کالجوں کے ہزاروں طلبہ و اساتذہ نے شرکت کی، جس سے یہ افتتاحی تقریب ایک یادگار و شاندار تعلیمی اجتماع کی شکل اختیار کر گئی۔
Like this:
Like Loading...