Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
innocent-people-will-continue-to-be-framed-in-false-cases-anand-teltalambade

جب تک عوام میں بے حسی رہے گی بے گناہوں کو فرضی مقدمات میں ماخوذ کیا جاتا رہے گا: آنند تیلتلمبڑے

Posted on 10-07-2024 by Maqsood

جب تک عوام میں بے حسی رہے گی بے گناہوں کو فرضی مقدمات میں ماخوذ کیا جاتا رہے گا: آنند تیلتلمبڑے
ممبئی ٹرین بم دھماکہ میں سیشن کورٹ سے پھانسی کی سزا پانے والے احتشام صدیقی کی کتاب "ہارر ساگا” کے رسم اجراء میں سماجی کارکنان کا اظہار خیال

ممبئی:10جولائی( پریس نوٹ)

ہارر ساگا ایک ایسی کتاب جو بھارت کے نظام انصاف پر سے پردہ اُٹھانے والی تو نہیں کہہ سکتے کیونکہ نظام انصاف تو عرصہ سے سوالات کے گھیرے میں ہے ۔ ہاں یہ ایک ایسے انسان کے احساسات ہیں جو گذشتہ اٹھارہ سالوں سے انصاف کے انتظار میں قید ہے ۔ اسی بے گناہ قیدی کا نام احتشام صدیقی ہے جس نے نظم کے انداز میں یہ آپ بیتی لکھی ہے ۔ اس کتاب میں انہوں نے تفتیشی ایجنسیوں اور تفتیشی افسران کی جانب سے کئے گئے ٹارچر اور انہیں غیر قانونی طور پر ممبئی ٹرین بم دھماکہ میں پھنسائے گئے والے واقعات کو بیان کیا ہے ۔ آج پریس کلب ممبئی میں اسی کتاب کا اجراء کیا گیا ۔
بے گناہ قیدی نامی تنظیم کے سربراہ عبد الواحد شیخ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں بتایا کہ کسی قیدی کے ذریعے لکھی گئی کتاب کی کیا اہمیت ہے ۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے ایک قیدی جس نے ایک معصوم بچے کا قتل کیا تھا اس کے تعلق سے اس کے وکیل نے سپریم کورٹ میں یہ بتایا کہ وہ سدھار کی کی جانب گامزن ہے ۔ اس مجرم نے ایک کتاب لکھی سپریم کورٹ نے اس کتاب کے مطالعہ کے بعد اس مجرم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا ۔ جبکہ احتشام صدیقی نے آپ بیتی لکھی ہے
ہریش نامبیار نے دہشت گردی سے لڑنے کے نام پر بنائے غیر انسانی قانون کی خامیوں اس کے غیر انسانی پہلو اور ہمارے پولیس نظام کی غیر انسانی اور غیر قانونی کارناموں پر روشنی ڈالی ۔
آنند تیلتلمبڑے نے بھی اس بات پر زور دیا کہ انسانی حقوق کی پاسداری کی جانی چاہیے اور قانون کو اس طرح نافذ کیا جانا چاہیے کہ کوئی بے گناہ ناحق سزا نہ پائے ۔ انہوں نے عوام کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ جب تک عوام بیدار نہیں ہوں گے ظلم و جبر دور جاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ صرف پولس کسٹڈی میں ہی نہیں جیلوں میں بھی ٹارچر ہوتا ہے ہم سب اس سے واقف ہیں یہ اسی وقت ختم ہوگا جب ہم بیدار ہوں گے ۔
ایڈووکیٹ سوزین ابراہیم نے کہا کہ ممبئی بم دھماکہ کیس ایک فرضی کیس ہے جن میں معصوموں کو پھنسایا گیا ہے ۔ عدلیہ سوسائٹی کو ایک پیغام دینا چاہتی ہے خواہ بے گناہوں کو ہی سزا دینا پڑے ۔ انہوں نے قیدی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اتنے دنوں سے بے گناہ قید میں رہنے کے باوجود انہوں نے اپنا حوصلہ پست نہیں ہونے دیا ۔ ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں ۔

گیارہ جولائی 2006 کو ممبئی میں گیارہ منٹ کے وقفہ سے فرسٹ کلاس میں بم دھماکے ہوئے تھے جن میں دو سو نو افراد کی موت ہوئی اور 714 افراد زخمی ہوئے تھے ۔
معروف اردو کالم نگار عمر فراہی نے نظامت کے فرائض نبھائے اور مہمانوں کا تعارف کرایا اور انتہائی مختصر طور پر کتاب کا تعارف پیش کیا ۔ انہوں نے اس پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ ہم نے انگریزوں سے آزادی کے لیے بھارت میں انصاف کے حصول کا جو خواب دیکھا تھا وہ صرف خواب ہی رہا ۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb