Skip to content
غزہ سٹی سے پھر نقل مکانی کا حکم، امریکہ کو اسرائیل اور حماس میں خلیج کم ہونے کی امید
غزہ ، 11جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
اسرائیل کی فوج نے غزہ سٹی کے شہریوں کو ایک بار نقل مکانی کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ علاقہ چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں غزہ کے مرکزی اور جنوبی علاقوں میں جانے کا ہدایت کی گئی ہے۔غزہ سے گزشتہ دو دن میں متعدد حملوں میں کئی فلسطینیوں کی اموات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔غزہ میں حماس کے زیرِ انتظام طبی حکام کے مطابق اسرائیل کے مرکزی غزہ میں ایک پناہ گاہ میں تبدیل کیے گئے اسکول پر بمباری سے 29 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔انخلا کے احکامات دیتے ہوئے اسرائیلی فوج نے پمفلٹس کے ذریعہ غزہ سٹی کے لوگوں کو مطلع کیاکہ وہ کن محفوظ راستوں کو نقل مکانی کے لیے اختیار کر سکتے ہیں۔
اسرائیل کی فوج کے نقل مکانی کے تازہ حکم کے ردِ عمل میں اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اس سے فلسطینیوں کی مشکلات اور تکالیف میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوگا۔اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن دجارک نے اسرائیل پر زور دیا کہ ان لوگوں کو تحفظ دیا جانا چاہیے اور ان کی بنیادی ضروریات پوری کی جانی چاہیئں، چاہے وہ اس علاقے میں قیام کریں یا یہاں سے نقل مکانی کر جائیں۔خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ سٹی کو خالی کرنے کے تازہ حکم کے بعد فلسطینیوں کی اب تک بڑے پیمانے پر نقل مکانی نظر نہیں آئی۔خوراک کے عالمی ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ غزہ شہر میں عسکری کارروائی سے انسانی امداد کی ضروریات میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق اس وقت صورتِ حال غیر یقینی اور متزلزل ہے۔دوسری جانب امریکہ غزہ میں جنگ بندی پر جاری مذاکرات کے بارے میں سمجھتا ہے کہاختلافات کو کم کیا جا سکتا ہے۔وہیں وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کو انٹرویو میں بتایا کہ امریکہ محتاط انداز میں پر امید ہے کہ بین الاقوامی ثالثوں کی مدد سے جاری بات چیت اچھی سمت میں جا رہی ہے۔ان کے بقول فریقین میں اختلافات برقرار ہیں۔ امریکہ سمجھتا ہے کہ اختلافات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکی ایلچی اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر فریقین میں خلیج کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔امریکی صدر جو بائیڈن نے مئی میں تین مراحل پر مشتمل ایک منصوبہ پیش کیا تھا جس کے تحت غزہ میں جنگ بندی، حماس کی تحویل میں موجود یرغمالوں کی رہائی، اسرائیل میں قید فلسطینیوں کی رہائی، اسرائیل کی غزہ سے واپسی اور جنگ سے تباہ شدہ غزہ کی تعمیر نو کا حصول ممکن بنایا جائے گا۔خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق حماس نے امریکی تجویز کے ایک اہم جز کو تسلیم کر لیا ہے جس کے بعد اس نے اس مطالبے کو ترک کر دیا ہے کہ معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل اسرائیل غزہ میں مستقل جنگ بندی کا وعدہ کرے۔
Like this:
Like Loading...