Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
proposal-to-include-manusmriti-in-the-law-course-was-rejected

منوسمرتی کو لاء کورس میں شامل کرنے کی تجویز مسترد

Posted on 12-07-2024 by Maqsood

منوسمرتی کو لاء کورس میں شامل کرنے کی تجویز مسترد

نئی دہلی ،12جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے جمعہ کو کہا کہ دہلی یونیورسٹی کے لاء کورس میں منوسمرتی کو شامل کرنے کی تجویز کو وائس چانسلر نے مسترد کر دیا اور اس طرح کے کسی بھی منصوبے کی توثیق نہیں کی گئی تھی۔ دھرمیندر پردھان نے میڈیا اہلکار کو بتایا کہ اس معاملے کی اطلاع ملنے پر انہوں نے جمعرات کو دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے بات کی۔انہوں نے کہا کہ کل ہمارے پاس کچھ معلومات آئی کہ منوسمرتی لاء فیکلٹی کورس کا حصہ ہوگی۔ میں نے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے بات کی اور انہوں نے مجھے یقین دلایا کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ کچھ لاء فیکلٹی ممبران نے فقہ کے باب میں کچھ تبدیلیاں تجویز کی ہیں۔ لیکن جب یہ تجویز دہلی یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس آئی تو آج اس حوالے سے اکیڈمک کونسل کی میٹنگ بلائی گئی۔
اکیڈمک کونسل کی مستند باڈی میں ایسی کسی تجویز کی توثیق نہیں ہے۔ کل ہی وائس چانسلر نے اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آئین کے حقیقی الفاظ کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور کسی بھی رسم الخط کے کسی متنازعہ حصے کو شامل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔وہیں کانگریس نے جمعرات کو دہلی یونیورسٹی کے ایل ایل بی کے طلبہ کو منوسمرتی پڑھانے کی تجویز پر مرکز پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سلامی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ آر ایس ایس کی طرف سے آئین پر حملہ کرنے کی دہائیوں سے جاری کوشش کو پورا کیا جا سکے۔
اس حوالے سے بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے لکھا کہ دہلی یونیورسٹی کے شعبہ لاء میں منوسمرتی پڑھانے کی تجویز کی سختی سے مخالفت کرنا فطری ہے کیونکہ یہ بھارتی آئین کی عزت اور وقار اور اس کے مساویانہ اور فلاحی مقاصد کے خلاف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس تجویز کو منسوخ کرنے کا فیصلہ خوش آئند قدم ہے۔ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے خاص طور پر نظر انداز کیے گئے لوگوں اور خواتین کی عزت نفس اور خود اعتمادی کے ساتھ ساتھ انسانیت اور سیکولرازم کو بنیادی طور پر مدنظر رکھتے ہوئے بھارتی آئین بنایا جسے ہر کوئی قبول کرتا ہے۔ جو منوسمرتی سے بالکل میل نہیں کھاتا۔ ایسی کوئی بھی کوشش ہرگز مناسب نہیں۔

Share this:

  • Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
  • Click to share on X (Opens in new window) X
  • More
  • Click to email a link to a friend (Opens in new window) Email
  • Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn
  • Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
  • Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp

Like this:

Like Loading...

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

اشتہارات

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb
%d