Skip to content
عدالت کی پابندی اور پھٹکار بے اثر.
پتن جلی کی 14 ممنوعہ ادویات دھڑلے سے بازار میں بیچی جا رہی ہیں
نئی دہلی،12جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
بامبے ہائی کورٹ نے پتن جلی پر 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ وہیں، پتن جلی کی 14 ادویات اب بھی ملک بھر میں کھلے عام فروخت ہو رہی ہیں۔ دراصل پتن جلی کی 14 ادویات کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ ادویات ملک کے مختلف شہروں میں باآسانی دستیاب ہیں۔ کیا ملک کے دارالحکومت میں بھی ممنوعہ ادویات آسانی سے دستیاب ہیں؟ اس سچائی کی چھان بین کے لیے میڈیا اہلکار نے راجدھانی میں پتن جلی کے اسٹور پر جاکر اس معاملے کی پوری حقیقت جانی۔ ٹیم نے اسٹور سے دو دوائیاں مانگیں۔
یہ دوائیں شواسری وتی اور درشتی آئی ڈراپ ہیں۔ دونوں ادویات آسانی سے مانگنے پر دی گئیں اور ان کا بل بھی دے دیا گیا۔ جبکہ غور طلب بات یہ ہے کہ جن ادویات پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں یہ دوا بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ بی پی گرٹ، مدھوگرت جیسی ادویات جن پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ بھی اسٹور میں رکھی ہوئی پائی گئیں۔اس کے علاوہ ٹیم نے جنگ پورہ کے پتن جلی اسٹور سے بھی ممنوعہ ادویات ملی ہیں۔
دکانداروں نے کہا کہ ہمارے پاس دوائی ہے تو بیچ رہے ہیں۔ یہ بھی کہا کہ پابندی کے بارے میں ہمیں کچھ نہیں بتایا گیا۔ اس لیے فروخت پہلے کی طرح جاری ہے۔کالکاجی کے اسٹور میں بھی ممنوعہ ادویات ملنے میں کوئی حرج نہیں تھا یہاں بھی خریدی گئی ممنوعہ ادویات کے ساتھ بل بھی دیا گیا تھا۔ جبکہ لاجپت نگر کے سٹور پر بھی ممنوعہ ادویات دستیاب ہیں۔
پتن جلی کی دوائیں شواسری گولڈ، شواسری وتی، برونچوم، شواسری پرواہی، شواسری اولیہ، مکتا وتی ایکسٹرا پاور، لیپیڈم، بی پی گرٹ، مدھوگرت، مدھوناشینی وتی ایکسٹرا پاور، لیوامرت ایڈوانس، ویووگریٹ، آئی گرٹ بان، ڈاکٹر پتن جلی ہیں۔
قبل ازیں منگل کو سپریم کورٹ نے رام دیو اور بال کرشنا کے خلاف توہین عدالت کیس میں یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی تھی کہ پتن جلی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور الیکٹرانک میڈیا پر تمام گمراہ کن اشتہارات کو ہٹائے۔ اتراکھنڈ ڈرگ لائسنسنگ اتھارٹی کی طرف سے جن 14 ادویات کے لائسنس معطل کیے گئے ہیں ان کے اشتہارات نشر یا شائع نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Like this:
Like Loading...