Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
muharram-is-a-glorious-month

محرم الحرام عظمت والا مہینہ ہے نہ کہ رسومات والا مہینہ

Posted on 14-07-202414-07-2024 by Maqsood

محرم الحرام عظمت والا مہینہ ہے نہ کہ رسومات والا مہینہ

ازقلم: شیخ محمود الرحمن قاسمی گنٹور آندھراپردیش
متعلم دارالعلوم وقف دیوبند

الحمد لله رب العالمين والعاقبه للمتقين والصلاه والسلام على رسوله النبي الكريم
اما بعد
اعوذ بالله من الشيطان الرجيم.
بسم الله الرحمن الرحيم.

الشَّهْرُ الْحَرَامُ بِالشَّهْرِ الْحَرَامِ وَالْحُرُمْتُ قِصَاصٌ فَمَنِ اعْتَدَى عَلَيْكُمْ فَاعْتَدُوا عَلَيْهِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدَى عَلَيْكُمْ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ (البقرة ، ١٩٤/٢)

الحدیث
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ قَدِمَ الْمَدِينَةَ فَوَجَدَ الْيَهُودَصِيَامًا يَوْمَ عَاشُورَاءَ ، فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللهِ : مَا هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي تَصُومُونَهُ؟ فَقَالُوا : هَذَا يَوْمٌ عَظِيمٌ أَنْجَى اللَّهُ فِيهِ مُوسَى وَقَوْمَهُ وَغَرَّقَ فِرْعَوْنَ وَقَوْمَهُ فَصَامَهُ مُوسَى شُكْرًا ، فَنَحْنُ نَصُومُهُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ : فَنَحْنُ أَحَقُّ وَأَوْلَى بِمُوسَى مِنْكُمْ . فَصَامَهُ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ وَاللَّفْظُ لِمُسْلِمٍ.

(أخرجه البخاري في الصحيح، كتاب الأنبياء، باب قول الله تعالى: وهل أتاك حديث موسى، ١٢٤٤/٣ ، الرقم: ٣٢١٦، ومسلم في الصحيح، كتاب الصيام، باب صوم يوم عاشوراء، ٧٩٦/٢)

احادیث مبارکہ
حضرت عبد اللہ بن عباس بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مدینہ تشریف لائے تو آپ ﷺ نے یہودیوں کو یوم عاشورہ کا روزہ رکھتے پایا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا: یہ کون سا ( خاص ) دن ہے جس کا تم روزہ رکھتے ہو؟ انہوں نے کہا: یہ بہت عظیم دن ہے کہ اللہ تعالی نے اس میں موسیٰ ؑ اور اُن کی قوم کو نجات عطا کی جب کہ فرعون اور اس کی قوم کو غرق کیا۔ حضرت موسیٰ نے شکرانے کے طور پر اُس دن کا روزہ رکھا، لہذا ہم بھی روزہ رکھتے ہیں۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تمہاری نسبت ہم موسیٰ کے زیادہ حق دار اور قریبی ہیں۔ پس اُس دن رسول اللہ ﷺ نے خود بھی روزہ رکھا اور ( صحابہ کرام کو بھی اُس دن کا روزہ رکھنے کا حکم فرمایا۔

یہ حدیث متفق علیہ ہے اور مذکورہ الفاظ مسلم کے ہیں۔‌

محرم کے نام کی لغوی تحقیق:
اس مہینے کو عربی میں "المُحرّم” کہا جاتا ہے، محرم کا لفظ حرمت سے نکلا ہے، حرمت کے لفظی معنی "عظمت واحترام” کے ہیں۔

"محرم” کو محرم کہنے کی وجہ:
پہلی وجہ تسمیہ:
عرب اس مہینے میں جنگ و جدال کو حرام سمجھتے تھے، اس لیے اس مہینے کا نام "محرم” رکھا گیا ہے۔
دوسری وجہ :
محرم کو محرم اس کی عظمت اور حرمت کی وجہ سے کہا جاتا ہے، کیونکہ یہ "اشھر حرم” میں سے ہے، لیکن علامہ سخاوی رحمہ اللّٰہ کے بقول زمانہ جاہلیت میں عرب اس مہینے کے ساتھ کھلواڑ کرتے تھے، کبھی لڑائی کے لیے حرام کرلیتے تھے اور کبھی حلال کرلیتے، اس لیے اس مہینے میں لڑائی کے حرام ہونے کی تاکید کے لیے اس کو "محرّم”کہا گیا ہے۔

ماہ محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے، یہ مہینہ بڑا محترم ، بڑی عظمت اور فضیلت والا ہے اسی لیے اس کا نام محرم ہے۔ اس مہینہ کی تاریخی حیثیت تو مسلم ہے لیکن اس کی حرمت اور حضور ﷺ کے اس مہینہ میں خصوصی اعمال سے اس کی عظمت مزید بڑھ جاتی ہے۔

علامہ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ :تاریخ مقرر کرنے کا ایک سبب یہ ذکر کیا گیا ہے کہ حضرت ابو موسی رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو خط لکھا کہ آپ کی طرف سے ہمارے پاس خطوط آتے ہیں، جن پر تاریخ درج نہیں ہوتی، چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو جمع کرکے ان سے مشورہ طلب کیا، بعض نے کہا: بعثت سے شمار کریں اور بعض نے کہا : ہجرت سے شمار کریں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہجرت نے حق وباطل کے درمیان فرق کیا ہے، لہٰذا ہجرت ہی سے تاریخ کا حساب کریں۔

اللہ رب العزت نے جن چار مہینوں کو محترم مہینے قرادیا ہے ان میں سے ایک یہ مہینہ بھی ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ” مہینوں کی گنتی اللہ تعالیٰ کے نزدیک اللہ کی کتاب میں بارہ مہینے ۔ ہیں ، جس دن اس نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا تھا، ان میں چار مہینے ادب کے ہیں،
یہی سیدھا دین ہے سوان میں ظلم مت کرو اپنے اوپر۔

إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِنْدَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّماوَاتِ وَالْأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةً حَرَمَ ذَلِكَ الَّذِينَ الْقَيِّمِ فَلَا تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنْفُسَكُم ( توبه : ٣٦)

اسلامی مہینوں کی جو ترتیب اسلام میں رائج ہے وہ انسان کے بنائے ہوئے نہیں ہے؛ بل کہ رب العلمین نے جس دن آسمان وزمین پیدا کیے تھے اسی دن یہ ترتیب اور یہ نام اور ان کے ساتھ خاص مہینوں کے خاص احکام بھی متعین فرمادیے تھے، ان احکام کو ان مہینوں کے مطابق رکھنا ہی دین مستقیم ہے، اور ان متعینہ احکام و احترام کی خلاف ورزی کرنا، اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کو چھوڑ دینا، خاص کر کوئی گناہ کرنا اور عبادت گزاری میں کوتا ہی کرنا یہ سب اپنے اور پر ظلم کرنا ہے، جس کی طرف آیت میں اشارہ کیا گیا ہے ۔ ( ماہ محرم الحرام کے فضائل و مسائل: ۳۷ مطبوعہ : ادارہ غفران ، راولپنڈی)

امام ابو بکر جصاص اپنی تفسیر احکام القرآن لکھتے ہیں کہ ان متبرک مہینوں کا خاصہ یہ ہے کہ ان میں جو شخص کوئی عبادت کرتا ہے اس کو بقیہ مہینوں میں بھی عبادت کی توفیق اور ہمت ہوتی ہے اسی طرح جو شخص کوشش کر کے ان مہینوں میں اپنے آپ کو گنا ہوں اور بڑے کاموں سے بچالے تو باقی سال کے مہینوں میں اس کو ان برائیوں سے بچنا آسان ہو جاتا ہے، اس لیے ان مہینوں سے فائدہ نہ اٹھانا ایک عظیم نقصان ہے۔ (معارف القرآن ج : ٤ : ۳۷۲ بحواله ماه محرم الحرام کے فضائل و احکام : ۳۹)
یوم عاشوراء اور اس کے روزے کی فضیلت

یوم عاشوراء زمانہ جاہلیت میں قریش مکہ کے نزدیک بڑا محترم دن تھا، اسی دن خانہ کعبہ پر نیا غلاف ڈالا جاتا تھا اور قریش اس دن روزہ رکھتے تھے، آپ قریش کے ساتھ عاشورہ کا روزہ بھی رکھتے تھے ، لیکن دوسروں کو اس کا حکم نہیں دیتے تھے، پھر جب آپ مدینہ طیبہ تشریف لائے اور یہاں یہود کو بھی آپ نے عاشورہ کا روزہ رکھتے دیکھا اور ان کی یہ روایت پہنچی کہ یہ وہ مبارک تاریخی دن ہے، جس میں حضرت موسی علیہ ام اور ان کی قوم کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے نجات عطا فرمائی تھی اور فرعون اور اس کے لشکر کو غرقاب کیا تھا تو آپ کا ہم نے اس دن کے روزے کا زیادہ اہتمام فرمایا اور مسلمانوں کو بھی عمومی حکم دیا کہ وہ بھی اس دن روزہ رکھا کریں ۔(بخاری 481)

اس مہینے کے عام دنوں کے روزوں کے مقابلے میں دس محرم ( یوم عاشوراء ) کے روزے کو خاص فضیلت حاصل ہے، ایک تحقیق کے مطابق رمضان کے روزے فرض ہونے سے پہلے اس دن کا روزہ فرض تھا، بعد میں منسوخ ہوکر مستحب ہو گیا۔

حرف آخر
ویسے تو اللہ رب العزت کی تمام 12 مہینے برکت والے ہیں جیسا کہ اپ لوگوں نے پڑھا لیکن چار مہینے ایسے ہیں جو نہایت ہی بابرکت ہے تو ان مہینوں میں بدعت و خرافات اور نئی نئی رسومات سے بچیں اور ان بابرکت مہینوں میں خوب خوب نیک اعمال کریں اور دوسروں کو کرنے کی تلقین دے اور برے کاموں سے بچیں اور بچنے کی تلقین

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb