Skip to content
تریپورہ کے کئی مقامات پر تشددجاری،آگ زنی ا ورہڑتال
اگرتلہ ، 14جولائی (آئی این ایس انڈیا )
تریپورہ میں ایک قبائلی نوجوان کی موت کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ ریاست کے ڈھلائی ضلع کے گنڈا ٹویسا سب ڈویژن میں تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد لوٹ مار کے بعد کئی مکانات اور دکانوں کو آگ لگا دی گئی ہے۔ گنڈا تویسا مارکیٹ کے مضافات میں پانچ مقامات سے تشدد اور آتش زنی کی اطلاع ملی ہے۔ ممکنہ تشدد کے پیش نظر تریپورہ پولیس کے آئی جی لاء اینڈ آرڈر سومترا دھر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ جمعہ کی رات سے ہی علاقے میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔تشدد سے متاثرہ علاقے میں گڑبڑ کو روکنے کے لیے ہفتہ کی صبح سے ہی اضافی سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔
ایک خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے گندا ٹویسا کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ چندر جوئے ریانگ نے کہا، ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ علاقے میں کئی مقامات سے آتش زنی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے ہم نے دو ٹیمیں تشکیل دی ہیں جن میں ڈپٹی کلکٹر، مجسٹریٹ اور تحصیلدار شامل ہیں۔یہ ٹیمیں لوگوں کو پہنچنے والے نقصان کا معائنہ اور جائزہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بیس کارڈ کے علاقے میں چھ مکانات کو آگ لگائی گئی۔
مجسٹریٹ چندر جوئے ریانگ نے مزید بتایا کہ نارائن پور میں 11 دکانوں کو آگ لگا دیا گیا اور ایک دکان لوٹ لی گئی۔ 33 کے وی ایریا میں دو دکانوں کو آگ لگ گئی۔ ایم آر داس پاڑہ میں تین دکانوں کو لوٹ لیا گیا اور دو بائک کو آگ لگا دی گئی۔ 12 مکانات کو آگ لگ گئی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ 7 کارڈ کے علاقے میں 20 دکانوں کو نقصان پہنچا۔درگاپور میں ایک مکان، ایک بائک اور ایک فور وہیلر کو آگ لگا دی گئی۔ انتظامیہ کی بروقت کارروائی کی وجہ سے ہم تشدد کو مزید بڑھنے سے روکنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ تاہم ہم حتمی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق سی پی آئی لیڈر بادل شیل پر جنوبی تریپورہ کے راج نگر علاقے میں کچھ لوگوں نے حملہ کیا اور ہفتہ کو ایک اسپتال میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔دریں اثنا، تریپورہ میں اپوزیشن سی پی آئی (ایم) نے الزام لگایا کہ پنچایت انتخابات میں ضلع پریشد کے امیدوار شیل کا بی جے پی کے حمایت یافتہ غنڈوں نے قتل کیا، اور اس کے خلاف اتوار کو 12 گھنٹے کے ریاست گیر بند کی کال دی گئی۔ ریاستی بی جے پی نے کہا کہ پولیس معاملے کی تحقیقات کرے گی اور ضروری کارروائی کرے گی۔
جنوبی تریپورہ کے ایس پی اشوک کمار سنہا نے بتایا کہ شیل پر جمعہ کی شام لوگوں کے ایک گروپ نے حملہ کیا، جن کی شناخت ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ متاثرہ خاتون پولیس کو کچھ بتانے کی پوزیشن میں نہیں تھی۔ تاہم، ہم نے از خود نوٹس لیا اور مقدمہ درج کیا۔ تفتیش جاری ہے۔ اس کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ شیل پر راج نگر بازار میں چاقو، لاٹھی اور دیگر ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا۔ اے آئی جی (لا اینڈ آرڈر) اننت داس نے کہا کہ اگرتلہ کے سرکاری جی بی پنت اسپتال میں علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے اور لاش اس کے لواحقین کے حوالے کر دی جائے گی۔ شیل کے سر پر شدید چوٹیں آئیں شیل نے 11 جولائی کو پنچایت انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ اس حملے میں شیل کے سر پر شدید چوٹیں آئیں۔ سی پی آئی (ایم) کے ریاستی سکریٹری جتیندر چودھری نے کہا کہ یہ بادل شیل کی موت نہیں ہے، یہ بی جے پی کی طرف سے جمہوریت کا قتل ہے۔
میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اس سفاکانہ قتل پر احتجاج کریں اور جمہوریت کو بچائیں۔ بائیں محاذ کے کنوینر نارائن کر نے کہا کہ ریاست گیر بند صبح 6 بجے شروع ہوگا اور شام 6 بجے تک جاری رہے گا۔ دریں اثنا، بی جے پی کے ریاستی ترجمان نابیندو بھٹاچارجی نے کہا کہ ہر موت صدمے کا باعث ہے۔ ہم بادل شیل کے اہل خانہ سے دلی دکھ اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، جو دوران علاج انتقال کر گئے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کرے گی اور ضروری قانونی کارروائی کرے گی۔
Like this:
Like Loading...