Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
Assam Govt Urgent in Implementation of CAA, Instructions to Special DGP Issued

سی اے اے کے نفاذ میں آسام سرکارکو عجلت، خصوصی ڈی جی پی کو ہدایت جاری

Posted on 15-07-2024 by Maqsood
سی اے اے کے نفاذ میں آسام سرکارکو عجلت، خصوصی ڈی جی پی کو ہدایت جاری
گوہاٹی، 15جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
آسام کی ہمانتا بسوا سرما کو متنازعہ ایکٹ سی اے اے مخالف احتجاج کے باوجود ریاست میں سی اے اے کو نافذ کرنے کے لیے عجلت میں نظر آرہی ہے۔ اس متنازعہ ایکٹ کی عوام کی جانب سے پچھلے کچھ سالوں میں بڑے پیمانے پر مخالفت دیکھنے میں آئی ہے۔ لیکن مرکز اور ریاست دونوں میں بی جے پی زیرقیادت حکومت نے اس کی وکالت کی ہے۔اب آسام حکومت کے حالیہ اقدامات سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ حکومت 31 دسمبر 2014 سے پہلے ریاست آسام میں داخل ہونے والے افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان سے آنے والے غیر مسلم افراد کا استقبال کرنے جا رہی ہے۔
آسام حکومت کے ہوم اینڈ پولیٹیکل ڈپارٹمنٹ نے ریاستی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ 31 دسمبر 2014 کو یا اس سے پہلے ہندوستان میں داخل ہونے والے افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان سے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی یا عیسائی برادریوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو گرفتار نہ کریں۔ ان کے خلاف غیر ملکی ٹریبونل میں کیس دائر کریں کیونکہ وہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 کے مطابق ہندوستانی شہریت کے اہل ہیں۔اسپیشل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (بارڈر) آسام کے نام 5 جولائی کو لکھے گئے خط پر، جس پر حکومت آسام کے ہوم اینڈ پولیٹیکل ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری پارتھا پرتھم مجومدار نے دستخط کیے ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ قانون کی دفعات کے پیش نظر، بارڈر پولیس 31 دسمبر 2014 سے پہلے ہندوستان منتقل ہونے والے ہندو، سکھ، بدھ، پارسی، جین اور عیسائی برادریوں کے لوگوں کے مقدمات براہ راست غیر ملکی ٹریبونل کو نہیں بھیجے جائیں۔خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے افراد کو شہریت کی درخواست پورٹل https://indiancitizenshiponline.nic.in کے ذریعہ شہریت کے لیے درخواست دینے کا مشورہ دیا جا سکتا ہے۔
اس کے بعد حکومت ہند کیس کے حقائق اور حالات کی بنیاد پر فیصلہ کرے گی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مخصوص زمرے میں آنے والے لوگوں کے لیے علیحدہ رجسٹر رکھا جا سکتا ہے۔تاہم خط میں کہا گیا ہے کہ یہ قاعدہ 31 دسمبر 2014 کے بعد افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان سے آسام میں داخل ہونے والے لوگوں پر لاگو نہیں ہوگا، چاہے ان کا کوئی بھی مذہب ہو۔
ایک مرتبہ پتہ چل جانے کے بعد، انہیں مزید کارروائی کے لیے براہ راست غیر ملکی ٹریبونل کے پاس بھیجا جانا چاہیے۔مذکورہ اقدام سے یہ بات تقریباً واضح ہو گئی ہے کہ ریاستی حکومت 31 دسمبر 2014 سے پہلے پڑوسی ممالک افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان سے ہندوستان میں داخل ہونے والے غیر مسلم کمیونٹیز کے لوگوں کو اپنانے کے لیے تیار ہے۔ حکومت آسام کے ہوم اینڈ پولیٹیکل ڈپارٹمنٹ کی طرف سے آسام پولیس کو موصول ہونے والے خط نے اب حکومت کے لیے ان مذہبی اقلیتی برادریوں کے لوگوں کے استقبال کا راستہ صاف کر دیا ہے۔

Share this:

  • Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
  • Click to share on X (Opens in new window) X
  • More
  • Click to email a link to a friend (Opens in new window) Email
  • Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn
  • Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
  • Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp

Like this:

Like Loading...

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

اشتہارات

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb
%d