Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
case-of-poisoning-mukhtar-ansari-in-jail-the-supreme-court-issued-a-notice

مختار انصاری کو جیل میں زہر دینے کا معاملہ، عدالت عظمیٰ نے کیا جاری نوٹس

Posted on 15-07-2024 by Maqsood

مختار انصاری کو جیل میں زہر دینے کا معاملہ، عدالت عظمیٰ نے کیا جاری نوٹس

نئی دہلی، 15جولائی ( آئی این ایس انڈیا)
مختار انصاری کی موت کو تین ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن ان کے اہلِ خانہ کا یہ دعویٰ ہنوز قائم ہے کہ انہیں جیل کے اندر زہر دیا گیا تھا۔ اسی دعوے کے تحت مختار انصاری کے اہلِ خانہ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا، جس پر آج (15 جولائی) سماعت ہوئی۔ اہلِ خانہ کی جانب سے پیش ہونے والے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل کپل سبل نے عدالت کے روبرو مختار انصاری کی حراستی موت پر سوال اٹھائے اور ترمیم شدہ درخواست داخل کرنے کی اجازت طلب کی۔ سماعت کے بعد عدالت نے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔
سماعت کے دوران ایڈووکیٹ کپل سبل نے کہا کہ یہ الزام ہے کہ مختار انصاری کو جیل میں زہر دیا گیا تھا۔ اس کی تحقیق ضروری ہے۔ کپل سبل نے کہا کہ اس سے پہلے مختار انصاری کو باندہ جیل میں جان کا خطرہ ہونے کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اب مختار انصاری کی موت ہو چکی ہے اس لیے یہ درخواست غیر مؤثر ہو گئی ہے۔ ایسے میں ہم اس درخواست میں ترمیم کر کے نئی درخواست داخل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس کے لیے عدالت سے اجازت طلب کی۔
سپریم کورٹ نے درخواست میں ترمیم کے مطالبے پر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ یوپی حکومت کے جواب کے بعد سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی کہ ترمیم شدہ درخواست کو سماعت کے لیے قبول کیا جانا چاہیے یا نہیں۔ مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری نے 2023 میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کے والد کی جان کو خطرہ ہے، اس لیے انہیں یوپی جیل سے منتقل کر دیا جائے۔سپریم کورٹ میں جسٹس رشی کیش رائے اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ نے عمر انصاری کی درخواست پر سماعت کی۔
اس دوران کپل سبل نے کہا کہ مختار انصاری کو جیل لے جایا گیا اور ان کی موت ہوگئی۔ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ اس پر جسٹس رائے نے کہا کہ ہم اسے واپس نہیں لا سکتے۔ اس کے جواب میں کپل سبل نے کہا کہ اس ملک میں لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جا سکتا۔حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے اے ایس جی نٹراج نے کہا کہ ابتدائی طور پر جو مطالبات کیے گئے تھے انہیں نمٹا دیا گیا ہے۔
کپل سبل نے فوراً نشاندہی کی کہ درخواست گزار کو جس بات کا ڈر تھا وہ ہو چکا ہے۔ اس کے جواب میں جسٹس رائے نے کہا کہ آپ (کپل سبل) کہتے ہیں کہ سزا یافتہ قیدی کو جیل میں طبی مدد نہیں دی گئی، جس کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔ سپریم کورٹ نے عمر انصاری کی درخواست میں ترمیم کے لیے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔
واضح رہے کہ مختار انصاری کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ مختار انصاری کو جیل میں زہر دیا گیا، جس کی غیر جانبداری کے ساتھ مکمل طور پر تفتیش ہونی چاہیے۔ مختار انصاری کے بیٹے عمر انصاری کے مطابق ان کے والد کی موت کے پیچھے کوئی گہری سازش ہو سکتی ہے اور وہ انصاف کے حصول کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb