Skip to content
وقف بورڈ کے سابق سی ای او 4 کروڑ روپے کے فراڈ میں پھنس گئے!
بنگلور، 15جولائی ( آئی این ایس انڈیا)
ایک چونکا دینے والے انکشاف میں کرناٹک کی بنگلورو پولیس نے وقف بورڈ کے سابق سی ای او ذوالفقار اللہ کیخلاف 4کروڑ روپے کے مالی گھپلے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں دوسری ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ تازہ ترین پیش رفت 2016 میں پہلی ایف آئی آر درج ہونے کے آٹھ سال بعد ہوئی ہے۔وقف بورڈ کے چیف اکاؤنٹنگ آفیسر احمد عباس کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق ذوالفقار اللہ نے 2016 میں سی ای او کے طور پر اپنے دور میں 2016 میں بنگلورو میں انڈین بینک کی بینسن ٹاؤن برانچ سے کولار برانچ میں دھوکہ دہی سے 4 کروڑ روپے کی ہیراپھیری کی۔
تحقیقات میں بدعنوانی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکومت نے کلبرگی میں ایک درگاہ کی ترقی کے لیے 2.29 کروڑ روپے مختص کیے تھے اور 2016 میں مزارعی محکمہ سے محکمہ وقف کو اضافی 1.79 کروڑ روپے منتقل کیے گئے تھے۔ تاہم ذوالفقار اللہ نے مبینہ طور پر پوری رقم کا غلط استعمال کیا، جس سے محکمہ وقف کو 8 کروڑ روپے کا بھاری مالی نقصان ہوا۔
سی آئی ڈی ٹیم نے اپنی تفتیش مکمل کر لی ہے اور پولیس مزید کارروائی کے لیے شواہد اکٹھے کرنے میں مصروف ہے۔ یہ گھپلہ سابق وزیر بی ناگیندر سے منسلک ایک اور ہائی پروفائل کیس کے بعد سامنے آیا ہے، جو فی الحال کرناٹک مہارشی والمیکی شیڈیولڈ ٹرائب ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ میں 187 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ گھپلہ میں اپنے مبینہ کردار کے لیے ای ڈی کی حراست میں زیر تفتیش ہیں۔
Like this:
Like Loading...