Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
Soldiers come to Kashmir to do duty but their dead bodies go back home Mehbooba Mufti

فوجی ڈیوٹی کرنے کشمیر آتے ہیں، مگر ان کی لاشیں گھر واپس جاتی ہیں: محبوبہ مفتی

Posted on 16-07-202416-07-2024 by Maqsood

فوجی ڈیوٹی کرنے کشمیر آتے ہیں، مگر ان کی لاشیں گھر واپس جاتی ہیں: محبوبہ مفتی

سری نگر ، ۱۶؍جولائی ( آئی این ایس انڈیا )

ڈوڈہ میں چار فوجیوں کی شہادت کے بعد جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مودی حکومت پر سوال اٹھائے ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے فوجی اپنی ڈیوٹی کے لیے کشمیر آتے ہیں، لیکن تابوت میں واپس چلے جاتے ہیں۔اگر آپ کہتے ہیں کہ وادی میں دہشت گردی ختم ہو گئی ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہے؟محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ جموں میں کیا ہو رہا ہے؟ جموں میں اتنے لوگ کیوں مارے جا رہے ہیں؟ وزیر داخلہ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ وزیر دفاع کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

گزشتہ 32 مہینوں میں، خاص طور پر جب سے وہ ڈی جی پی بنائے گئے، سب سے زیادہ فوجی شہید ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرحد پر کوئی کشمیری نہیں، مسلمان نہیں، صحافی نہیں، کوئی تاجر نہیں، آپ سرحد کی حفاظت کرنے والے ہیں ،تو دراندازی کو روکنا کس کی ذمہ داری ہے؟ کیا یہ علاقائی جماعتوں کی ذمہ داری ہے؟آپ کا بیانیہ 6 سال سے چل رہا ہے، آپ نے کیا حاصل کیا؟ آپ کو شمالی کشمیر میں بڑا دھچکا لگا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد حملوں کا کوئی احتساب نہیں ہوتا۔ ڈی جی پی کو برطرف کر دینا چاہیے تھا۔گزشتہ 32 مہینوں میں تقریباً 50 فوجی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ کسی کا احتساب نہیں ہوتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ ڈی جی پی سیاسی طور پر معاملات ٹھیک کرنے میں مصروف ہیں۔

پی ڈی پی سربراہ نے کہا کہ موجودہ ڈی جی پی سیاسی طور پر چیزوں کو ٹھیک کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کا کام پی ڈی پی کو توڑنا، لوگوں اور صحافیوں کو ہراساں کرنا اور لوگوں کو دھمکیاں دینا ہے۔ تصدیق کو ہتھیار بنا دیا گیا ہے۔ وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں پر یو اے پی اے مسلط کرنے کے طریقے ڈھونڈ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یہاں فکسر کی ضرورت نہیں، ڈی جی پی کی ضرورت ہے۔ ہمارے پاس پہلے بھی دوسری ریاستوں کے ڈی جی پی آئے ہیں اور انہوں نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ کسی نے فرقہ وارانہ بنیادوں پر کام نہیں کیا جیسا کہ اب کیا جا رہا ہے۔

Share this:

  • Click to share on Facebook (Opens in new window) Facebook
  • Click to share on X (Opens in new window) X
  • More
  • Click to email a link to a friend (Opens in new window) Email
  • Click to share on LinkedIn (Opens in new window) LinkedIn
  • Click to share on Tumblr (Opens in new window) Tumblr
  • Click to share on Pinterest (Opens in new window) Pinterest
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp

Like this:

Like Loading...

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

اشتہارات

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb
%d