Skip to content
دہلی میں نئے کیدارناتھ مندر کو لے کر اتراکھنڈ میں احتجاج تیز
نئی دہلی ، ۱۶؍جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کے دہلی کے نئے کیدارناتھ مندر کی بھومی پوجن تقریب میں شرکت کے بعد ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ اتراکھنڈ کانگریس نے اس تقریب کو عقیدے کا مذاق، سناتن دھرم اور ویدک رسومات کی توہین قرار دیا ہے۔کانگریس کے ترجمان گریما مہرا دسوونی اور شیش پال بشت نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ جس طرح بی جے پی نے پہلے ویدک روایت کیخلاف جا کر چار کے علاوہ درجنوں شنکراچاریہ پیدا کیے، اسی طرح اب وہ جیوترلنگاس کی شان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہے ہیں۔ اگر مندر بنانا ہوتا تو اکشردھام جیسا بن سکتا تھا۔
اس کا نام ہمارے چاردھام کے نام پر کیوں رکھا جائے؟ کیدارناتھ دھام کی اپنی تاریخ اور عقائد ہیں۔یہ فرنچائز نہیں ہے جسے آپ کہیں بھی ترتیب دے سکتے ہیں۔کیدارناتھ دھام، جو اتراکھنڈ کے رودرپریاگ ضلع میں واقع ہے، جو ہندوستان میں ہندوؤں کے لیے سب سے زیادہ قابل احترام یاتریوں میں سے ایک ہے، ہندوو?ں کے لیے روحانی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ مندر، اتراکھنڈ میں بدری ناتھ کے ساتھ، بھگوان شیو کے لیے وقف ہے اور 12 جیوترلنگوں میں سے ایک ہے، جسے اس کی عقیدت مندانہ نمائندگی سمجھا جاتا ہے۔
یہ تنازع اتراکھنڈ کے سی ایم دھامی کی جانب سے دہلی میں مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کے ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں سامنے آیا ہے۔ یہ تنازعہ اس دن بھی سامنے آیا ہے جب رودرپریاگ مندر کے پجاری نئے مندر کے خلاف احتجاج میں ہڑتال پر بیٹھے تھے۔اس تنازعہ نے دھامی اور بی جے پی کو بیک فٹ پر کھڑا کر دیا ہے۔ دونوں نے کہا کہ سی ایم وہاں کیدارناتھ دھام ٹرسٹ دہلی کی دعوت پر گئے تھے، جو مندر کی تعمیر کر رہا ہے۔ یہ وضاحت کیدارناتھ دھام ٹرسٹ دہلی کے چیئرمین سریندر روتیلا کے چند دن بعد سامنے آئی ہے کہ مندر بوڑھے یا کمزور لوگوں کے لیے ہے جو کیدارناتھ یاترا نہیں کر سکتے۔
روتیلا نے کہا کہ ہم وہی ڈھانچہ بنا رہے ہیں جو وہاں (اتراکھنڈ میں) ہے۔ وہاں ہر سال برف باری کی وجہ سے مندر 5-6 ماہ تک بند رہتا ہے، لیکن یہاں مندر ہمیشہ کھلا رہے گا۔ ہم اتراکھنڈ میں کیدارناتھ سے ایک شیلا (ایک مقدس پتھر) لا رہے ہیں اور اسے یہاں نصب کر رہے ہیں۔بی جے پی کے ریاستی صدر مہندر بھٹ نے کہا کہ دہلی میں واقع مندر کیدارناتھ مندر ہے، دھام نہیں اور اس میں اتراکھنڈ حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔جب دھامی سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ علامتی مندر مختلف جگہوں پر بنائے جا سکتے ہیں، لیکن جیوترلنگا صرف اتراکھنڈ میں ہے، کہیں اور نہیں۔
بدری ناتھ-کیدارناتھ مندر کمیٹی سری بدری ناتھ اور سری کیدارناتھ مندر ایکٹ 1939 کے تحت اتراکھنڈ کے بدری ناتھ اور کیدارناتھ مندروں کے انتظام کے لیے ایک قانونی ادارہ، نے بھی کہا کہ بی جے پی حکومت کا دہلی کے مندر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔تاہم، بی کے ٹی سی کے صدر اجیندر اجے نے ایک بیان میں کہا کہ کمیٹی تجارتی فائدے کے لیے مندر کے نام کے غلط استعمال کی تحقیقات کر رہی ہے اور قانونی کارروائی پر غور کیا جا رہا ہے۔
Like this:
Like Loading...