Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
muslim-policemen-can-keep-beards-madras-high-court

مسلم پولیس والے داڑھی رکھ سکتے ہیں: مدراس ہائی کورٹ

Posted on 16-07-2024 by Maqsood

مسلم پولیس والے داڑھی رکھ سکتے ہیں: مدراس ہائی کورٹ

چنئی، ۱۶؍جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
مدراس ہائی کورٹ نے جی عبدالخادر ابراہیم بمقابلہ پولیس کمشنر اور دیگر کے معاملے میں کہا کہ مسلمان پولیس اہلکار ڈیوٹی کے دوران داڑھی رکھ سکتے ہیں۔ اس کے لیے ہائی کورٹ نے 1957 کے مدراس پولیس گزٹ کا حوالہ دیا۔ عدالت نے کہا کہ 1957 کے مدراس پولیس گزٹ کے مطابق تمل ناڈو میں مسلمان پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی کے دوران بھی صاف داڑھی رکھنے کی اجازت ہے۔جسٹس ایل وکٹوریہ گوری نے کہا کہ ہندوستان متنوع مذاہب اور رسم و رواج کا ملک ہے۔ پولیس کا محکمہ اپنے مسلمان ملازمین کو ان کے مذہبی عقائد کے مطابق داڑھی رکھنے پر سزا نہیں دے سکتا۔
5 جون کے حکم نامے میں کہا گیا کہ مذکورہ بالا اصول (مدراس پولیس گزٹ کے) اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں کہ مسلمانوں کو ڈیوٹی کے دوران بھی صاف ستھری داڑھی رکھنے کی اجازت ہے۔ ہندوستان متنوع مذاہب اور رسم و رواج کا ملک ہے، اس سرزمین کی خوبصورتی اور انفرادیت شہریوں کے عقائد اور ثقافت کے تنوع میں مضمر ہے۔2018 میں، کانسٹیبل کو مکہ کی مذہبی زیارت کے لیے 31 دن کی چھٹی دی گئی تھی۔ واپس آنے کے بعد انہوں نے پاؤں میں انفیکشن کی وجہ سے چھٹی میں توسیع کی درخواست کی۔
اسسٹنٹ کمشنر نے انہیں اضافی چھٹی دینے سے انکار کردیا اور اس کے بجائے کانسٹیبل سے اس کی داڑھی کے بارے میں سوال کیا۔2019 میں، ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) نے داڑھی رکھنے والے کانسٹیبل پر وضاحت طلب کی تھی۔ جسے مدراس پولیس گزٹ کے حکم کے خلاف بتایا گیا تھا۔ جس کے بعد کانسٹیبل کے خلاف دو الزامات عائد کیے گئے – ایک داڑھی رکھنے اور دوسرا 31 دن کی چھٹی کے بعد ڈیوٹی پر واپس نہ آنے اور تقریباً 20 دن کی طبی چھٹی مانگنے پر۔
سال 2021 میں، ڈی سی پی نے حکم دیا کہ کانسٹیبلوں کی تنخواہ میں اضافہ تین سال کے لیے روک دیا جائے۔ اس کے بعد کانسٹیبل نے پولیس کمشنر کے خلاف اپیل دائر کی، جس نے سزا میں ترمیم کی اور بغیر مجموعی اثر کے دو سال کے لیے انکریمنٹ کو روک دیا۔ کانسٹیبل نے اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، جس نے اسے 5 جون کو راحت ملی۔ جس کے بعد عدالت نے سزا کو منصفانہ نہ مانتے ہوئے کمشنر کا حکم نامہ منسوخ کر دیا۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

اشتہارات

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb