نوپورشرما کی دریدہ دہنی کے خلاف مبینہ ردِ عمل، مولوی حسین چشتی مقامی عدالت سے
اجمیر ، ۱۶؍جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
بی جے پی کی معطل رہنما نوپور شرما کے شان پیغمبر میں گستاخی کے ردعمل میںٗ سر تن سے جدا‘کا نعرہ لگانے کے الزام میں گرفتار اجمیر شریف درگاہ کے خادم گوہر چشتی کو مقامی عدالت نے منگل کو بری کر دیا ہے۔ عدالت نے اسی کیس میں چھ دیگر ملزمان کو بھی بری کر دیا تھا، جون 2022 میں، ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں گوہر چشتی اور دیگر کو اجمیر درگاہ کے مرکزی دروازے پر نوپور شرما کیخلاف اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
ویڈیو میں اجمیر شریف درگاہ کے خادم گوہر چشتی کو نوپور شرما کے خلاف مسلم کمیونٹی کی ریلی میں ’سر تن سے جدا‘ کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔ یہ معاملہ اس وقت پیدا ہوا جب نوپور شرما نے ایک ٹیلی وژن مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام کیخلاف توہین آمیز ریمارکس کیے تھے۔ گوہر چشتی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ جس کے بعد اسے 14 جولائی 2022 کو حیدرآباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔پولیس ادے پور میں درزی کے قتل کیس سے چشتی کے روابط کی بھی تفتیش کر رہی تھی۔
خیال رہے کہ درزی کنہیا لال کو دو افراد نے سوشل میڈیا پر ایک متنازع پوسٹ پر چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا۔ تاہم پولیس کو قاتلوں اور چشتی کے درمیان کوئی ربط یا کنکشن نہیں مل سکا۔ اب عدالت نے چشتی کو بری کر دیا ہے۔ نوپور شرما کے اس بیان کے بعد کافی تنازعہ ہوا تھا۔ جس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی نے انہیں معطل کر دیا۔خیال رہے کہ نوپورشرما کی اس دریدہ دہنی کیخلاف متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر اور ایران سمیت کئی اسلامی ممالک نے سخت احتجاج کیا تھا۔