Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
Economic and political poverty of Muslims

پرکاش امبیڈکرپھر ایک نیا محاذ بنانا چاہتے ہیں

Posted on 17-07-2024 by Maqsood

پرکاش امبیڈکرپھر ایک نیا محاذ بنانا چاہتے ہیں

 

ازقلم:شیخ سلیم
سابق صدر مہاراشٹرا ،
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا

 

ونچیت بہوجن اگھاڑیVBA لیڈر پرکاش امبیڈکر نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ نائب وزیر اعلی اجیت پوار کو عظیم اتحاد( مہا یوتی)کی حکومت کو چھوڑ دینا چاہئے اور ہم انہیں ریاستی سیاست کا ‘دادا’ بنائیں گے۔
لگتاہے پرکاش امبیڈکر ریاست مہراشٹرا میں تیسرا محاذ پھر سے بنانا چاہتے ہیں اور اُس کی لگام اپنے ہاتھوں میں رکھنا چاہتے ہیں
ان کا بیان کولہاپور کی سیاسی بحث کے تناظر میں اہمیت کا حامل ہے جس میں پوار کی قیادت والی این سی پی اور وی بی اے کے ساتھ کچھ ہم خیال جماعتوں کے ساتھ تیسرے محاذ کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ کولہاپور سے چھترپتی سمبھاجی نگر ( اورنگ آباد) ریزرویشن بچاؤ یاترا کا اعلان کرتے ہوئے امبیڈکر نے پریس کانفرنس میں اپنا موقف واضح کیا۔ سابق رکن پارلیمنٹ منوج جارنگے پاٹل پر سخت تنقید کرتے ہوئے مراٹھا ریزرویشن کے لیے ان کی تحریک کو گمراہ کن قرار دیا

کچھ دن پہلے، اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کے ایم ایل سی امول مٹکری نے وی بی اےVBA کے ساتھ جانے کے بارے میں بیان دیا تھا۔ اسی دن اپنا موقف واضح کرتے ہوئے، وی بی اے کی ترجمان ریکھا ٹھاکر نے کہا تھا کہ این سی پی کے ریاستی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے بعد ہی ایسی صف بندی ممکن ہے۔

سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ مہا یوتی لیڈر بھی اسی طرح کی سیاسی صف بندی کے خواہشمند تھے، خاص طور پر لوک سبھا انتخابات کے بعد۔ مہا وکاس اگھاڈی کے ووٹ بینک میں راستہ بنانے کے لیے جس میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا، این سی پی شرد چندر پوار اور کانگریس شامل ہیں، وی بی اے اور اجیت پوار کے ساتھ ایک تجرباتی تیسرا محاذ ضروری تھا، ایسا مہایوتی لیڈروں کا خیال ہے۔
آپ کو یاد دلادیں پرکاش امبیڈکر اس سے پہلے مجلس اتحاد المسلمین سے پھر مسلم لیگ سے پھر شیو سینا سے اتحاد کر کے توڑ چکے ہیں اب وہ ایک نیا اتحاد یا تیسرا محاذ بنا کر مہاراشٹرا میں مہا وکاس اگھآڑی کے مقابلے میں کھڑا کرنا چاہ رہے ہیں ، پچھلے پارلیمانی انتخابات میں وہ مہاراشٹرا میں ایک بھی سیٹ جیت نہیں پائے تھے مسلمانوں اور دلتوں نے اُنہیں خاطر خواہ ووٹ نہیں دیا تھا۔ ریزرویشن بچاو یاترا سے اُنہیں کتنی مدد ملےگی یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb