پی ایم مودی کیخلاف اشتعال انگیزبیان سے اپوزیشن پرہیز کرے:بھاجپا
نئی دہلی ، 18جولائی (آئی این ایس انڈیا )
بی جے پی نے جمعرات کو کانگریس پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف تشدد بھڑکانے والے بیانات کا استعمال کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ سیاسی حریفوں کو نشانہ بنانے کے لیے تقریروں میں قتل اور تشددجیسے الفاظ کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔خیال رہے کہ یہ وہی بی جے پی ہے، جو بسا سوشل میڈیا پر فیک نیوز پھیلانے کے ذیل میں بدنام ہے۔ تاہم اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ اپوزیشن کو اپنی سیاسی گفتگو میں شائستگی اور سنجیدگی کو برقرار رکھنا چاہئے کیونکہ اس طرح کے اشتعال انگیز الفاظ کے استعمال سے معاشرے پر نفسیاتی اثر پڑتا ہے، تشدد کو فروغ ملتا ہے اور غیر ضروری تناؤ بڑھتا ہے۔
اشونی وشنو نے مزید کہاکہ عوامی زندگی میں الفاظ کا چناؤ بہت اہم ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم مودی کے خلاف استعمال کیے جانے والے تبصرے انتہائی تشویشناک ہیں۔بی جے پی کے ترجمان سدھانشو ترویدی نے ایک سابق آئی پی ایس افسر کے ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مختصر مدت کے سیاسی فائدے کے لیے استعمال ہونے والی بیان بازی بعض اوقات تشدد کو بھڑکا دیتی ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے سابق جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے کے قتل اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی حالیہ کوشش کا ذکر کیا۔
کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے ترویدی نے کہا کہ اس کے لیڈر راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں تشدد اور قتل جیسے الفاظ کا استعمال کیا تھا اور انتخابی مہم کے دوران مودی کے قافلے پر کچھ پھینکنے کے واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب مودی کو کسی سے ڈرنا نہیں چاہئے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جو پنجاب میں ایک پروگرام میں شرکت کے لیے گئے تھے، تب ان کی سیکورٹی خطرے میں تھی حالانکہ اس وقت وہاں کانگریس کی حکومت تھی۔ ترویدی نے کہا کہ جب کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کشمیر اور منی پور جیسے حساس مقامات کا دورہ کیا تو ان کے لیے سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے تھے۔
بی جے پی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم واضح الفاظ میں کہنا چاہیں گے کہ بیانات میں موت اور تشدد جیسے الفاظ کا استعمال نہیں ہونا چاہیے۔کانگریس کے کئی سینئر لیڈروں نے مودی جی کے لیے اس قسم کی موت اور اس قسم کی موت جیسے الفاظ استعمال کیے ہیں۔وہی پی ایم مودی کے حالیہ عام انتخاب کی مہم کے دوران راجستھان میں مجمع عام سے خطاب کے دوران مسلمانوں کیخلاف بیان بازی پر کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹی سخت اعتراض ظاہر کرچکی ہے۔