Skip to content
خالصتانی دہشت گرد پنوں نے دی پارلیمنٹ پر حملے کی دھمکی، راجیہ سبھا ایم پی کا دعویٰ
نئی دہلی ،22جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کیرالہ سے راجیہ سبھا کے ایم پی وی شیواداسن نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں سکھ فار جسٹس کی طرف سے دھمکی آمیز کال موصول ہوئی ہے۔ اتوار کو انہوں نے راجیہ سبھا کے چیئرمین کو اس معاملے کو لے کر خط لکھا۔ایم پی وی سیواداسن نے اتوار کو اپنے خط میں لکھا کہ سکھ فار جسٹس کی طرف سے دھمکی آمیز کال موصول ہونے کا معاملہ آپ کے نوٹس میں لایا جا رہا ہے۔ مجھے 21 جولائی 2024 کو رات 11.30 بجے ایک نامعلوم نمبر سے ایک دھمکی آمیز کال موصول ہوئی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ میں سکھ فار جسٹس سے ہوں۔
یہ کال اس وقت آئی جب میں ایم پی اے اے رحیم کے ساتھ آئی جی آئی ایئرپورٹ لاؤنج میں تھا۔سی پی آئی ایم کے ایم پی نے ایک خط میں کہا کہ ریکارڈ کال میں سکھس فار جسٹس نے دھمکی دی ہے کہ وہ ہندوستانی پارلیمنٹ سے لے کر لال قلعہ تک حملے کریں گے۔ سکھس فار جسٹس، جنرل کونسل کے گروپتون سنگھ پنوں کی جانب سے موصول ہونے والی دھمکی میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی حکمرانی میں سکھوں کے وجود کو خطرہ ہے۔ایم پی، اگر آپ خالصتان ریفرنڈم کا تجربہ نہیں کرنا چاہتے تو گھر پر رہیں۔
ایم پی نے اس معاملے کے بارے میں نئی دہلی ضلع کے انچارج ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) کو مطلع کیا ہے اور ایک سرکاری شکایت بھی درج کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے نئی دہلی ضلع کے انچارج ڈی سی پی کو مطلع کیا ہے اور سرکاری شکایت بھی درج کرائی ہے۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ براہ کرم اس معاملے کا نوٹس لیں اور مزید ضروری کارروائی کریں۔بتادیں کہ 9 جولائی کو وزارت داخلہ نے دہشت گرد تنظیم سکھ فار جسٹس کو دوبارہ غیر قانونی تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پر 10 جولائی 2024 سے پانچ سال کی پابندی بڑھا دی تھی۔
Like this:
Like Loading...