Skip to content
بہار کو نہیں ملے گا خصوصی ریاست کا درجہ، مرکز نے واضح کیا موقف
نئی دہلی ،22جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
جنتا دل یونائیٹڈ کے لیڈر بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مسلسل مطالبہ کر رہے تھے۔ لیکن بہار کے سی ایم نتیش کمار کی پارٹی کو آج آخری جواب مل گیا ہے۔ اس جواب میں کہا گیا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں مل سکتا۔ جے ڈی یو کے ایم پی رام پریت منڈل کے سوال کے جواب میں پنکج چودھری نے تحریری جواب میں کہا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں مل سکتا۔وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے مرکزی حکومت کی جانب سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینا ممکن نہیں ہے۔
اس کے ساتھ ہی مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ خصوصی درجہ کے لیے جو دفعات کو پورا کرنا ہوتا ہے وہ بہار میں نہیں ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ سالوں سے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ مسلسل اٹھایا جا رہا ہے۔ بہار میں ایک بار پھر یہ مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔اتوار کو دہلی میں آل پارٹی میٹنگ ہوئی۔ اس میں جے ڈی یو کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے جھا نے بھی بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے اور خصوصی پیکیج دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ بتا دیں کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار بھی کئی بار بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
اب آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو نے بھی اس معاملے پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے اور سی ایم نتیش کمار پر سخت نشانہ لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کو سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہئے اور ہم خصوصی ریاست کا درجہ برقرار رکھیں گے۔ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 275 کے مطابق کسی بھی ریاست کو خصوصی درجہ دینے کا انتظام ہے۔ اس وقت ملک میں کل 29 ریاستیں اور 7 مرکز کے زیر انتظام علاقے ہیں۔ ان میں سے 11 ریاستیں ایسی ہیں جنہیں خصوصی ریاست کا درجہ ملا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بہار، آندھرا پردیش اور اڈیشہ سمیت پانچ ریاستیں ایسی ہیں جو مسلسل خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔۔
Like this:
Like Loading...