مصالحت کے بعد قومی یکجہتی پر قائم ہیں اور اسی کا مطالبہ کرتے ہیں: حماس
بیجنگ، 23جولائی ( آئی این ایس انڈیا)
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے آج منگل کے روز اعلان کیا کہ 14 فسلطینی گروپ اس بات پر متفق ہو گئے ہیں کہ جنگ کے بعد غزہ پٹی کے انتظامی امور چلانے کے لیے قومی مصالحت کی ایک عارضی حکومت تشکیل دی جائے۔اس حوالے سے حماس تنظیم کے ایک رہنما موسی ابو مرزوق کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم نے چین میں اجلاس کے دوران میں فتح اور دیگر فلسطینی گروپوں کے ساتھ مل کر ”قومی یکجہتی” کے سمجھوتے اعلانِ بیجنگ پر دستخط کر دیے ہیں۔ ابو مرزوق کے مطابق اس سفر کو طے کرنے کا راستہ قومی یکجہتی ہے اور حماس اسی پر زور دیتی ہے۔
واضح رہے کہ جنگ ختم ہونے کے بعد غزہ کی پٹی کی حکمرانی کا معاملہ ابھی تک حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری مذاکرات میں بنیادی عقدہ ہے۔یاد رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو غزہ میں اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد سے فتح اور حماس کے درمیان کئی الزامات کا تبادلہ ہوا اور ایک دوسرے کو ذمے دار ٹھہرانے کی کوشش کی گئی۔رواں سال فروری میں ماسکو نے دونوں جماعتوں کے درمیان ملاقات منعقد کی۔ اس موقع پر فلسطینی یکجہتی کی حکومت کی تشکیل اور غزہ کی تعمیر نو کے معاملات پر بات چیت ہوئی۔
تاہم کوئی قابل ذکر پیش رفت سامنے نہیں آئی۔گذشتہ برسوں کے دوران میں دونوں فلسطینی تنظیموں کے درمیان تعلق کئی اختلافات کا شکار رہا اور فریقین کے بیچ مصالحت کی متعدد کوششیں سامنے آئیں۔ ان کوششوں میں مصر، قطر اور دیگر عرب فریقوں نے کردار ادا کیا۔ تاہم یہ تمام مصالحتیں اور معاہدے فریقین کے بیچ تمام اختلافات ختم نہیں کر سکے۔