قطب شاہی مسجد کی شہادت کی ریاستی جمعیۃ علماء سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب کا بیان۔
حیدر آباد ( 23؍ جولائی 2024ء)
مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش نے اپنے صحافتی بیان میں کہا کہ معین آبادضلع رنگاریڈی چلکور ولیج قطب شاہی مسجد کو رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں قطب شاہی مسجد کو شہید کردیا گیا جس کی ریاستی جمعیۃ علماء سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔اور حکومت کو متنبہ کرتی ہے کہ آپ کی حکومت بنے کے بعد سے یہ دوسری مسجد پر حملہ ہے۔ سابق تلنگانہ حکومت میں مساجد کو شہید کرنے کی وجہ سے اس حکومت کو تلنگانہ میں اقتدارسے محروم ہونا پڑاتھا ۔ تلنگانہ کی عوام نے کانگریس کو سیکولر حکومت سمجھ کر اقتدار سونپا ؛مگر افسوس ان کے دور اقتدار میں بھی مساجد شہید کی جارہی ہے ۔
حکومت کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔تاکہ آئندہ سے ایسے واقعات پیش نہ آئے اور ریاستی جمعیۃ علماء حکومت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ اس مسجد کو شہید کرانے میں جو بھی افراد ملوث ہے ان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے ان کو فوراگرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔یہ خوش اچھی بات ہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود کے اسپیشل سکریٹری جناب تفسیر اقبال صاحب جناب فہیم قریشی صاحب اور صدر نشین وقف بورڈ جناب عظمت اللہ حسینی صاحب نے فورا معین آباد پہنچ کر حالات کا جائزہ لیامسجد کی دوبارہ تعمیر اور سنگ بنیاد رکھا۔
حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کی ہدایت پر جمعیۃ علماء کا ایک وفد نے شہید قطب شاہی مسجد کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔صدر محترم کی ہدایت پر محترم حافظ پیر خلیق احمد صابر صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش نے جناب تفسیر اقبال صاحب جناب عظمت اللہ حسینی صاحب سے بات چیت کی اور انہوں نے تیقن دیا کہ فورا اقدام کیا جائے گا۔ اور آئندہ کے مسجد کے کام کے سلسلہ میں جمعیۃ علماء رابطہ میں رہی گی۔