Skip to content
تین سال میں زمین کے سبھی ٹکڑوں کا آدھار بنانے کا اعلان
نئی دہلی ،24جولائی ( آئی این ایس انڈیا)
ہندوستان میں زمین سے متعلق بڑے پیمانے پر مسائل ہیں۔ ایک طرف زمین کی اپ ڈیٹ شدہ دستاویزات، مالکانہ حقوق، ناجائز قبضے، جعلی دستاویزات اور دیگر مسائل ہیں تو دوسری طرف پولیس انتظامیہ بڑے پیمانے پر قانون شکنی اور جرائم سے پریشان ہے۔عدالتوں میں بڑی تعداد میں مقدمات زیر التوا ہیں۔ دوسری طرف حکومت کو بڑے پیمانے پر ریونیو کا نقصان ہو رہا ہے۔ ان مسائل کے حل کے لیے مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں زمینی اصلاحات کے لیے جامع اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس کے تحت ریاستی حکومتوں نے زمین سے متعلق اصلاحات، دیہی زمین سے متعلق کارروائیوں اور شہری زمین سے متعلق اقدامات کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں زمینی اصلاحات کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔زمین کا انتظام، منصوبہ بندی اور انتظام نئے سرے سے شروع کرنا۔اس کے تحت شہری منصوبہ بندی، استعمال اور عمارت کے ضمنی قوانین کا احاطہ کیا جائے گا۔مناسب مالی امداد کے ذریعے اگلے 3 سالوں میں زمین سے متعلق اصلاحات کا ہدف حاصل کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
دیہی علاقوں میں تمام زمینوں کے لیے منفرد لینڈ پارسل شناختی نمبر (ULPIN) یا بھو آدھار بنایا جائے گا۔کیڈسٹرل نقشوں کو ڈیجیٹل کیا جائے گا۔نقشہ ذیلی ڈویژنوں کا سروے موجودہ ملکیت کے مطابق کیا جائے گا۔زمین کی رجسٹری کی جائے گی۔اس میں کسانوں کی رجسٹری سے لنک کرنا شامل ہوگا۔ اس سے قرضوں اور دیگر زرعی خدمات کے بہاو? میں بھی آسانی ہوگی۔نیز شہری علاقوں میں زمین کے ریکارڈ کو جی آئی ایس میپنگ کے ساتھ ڈیجیٹل کیا جائے گا۔پراپرٹی ریکارڈ ایڈمنسٹریشن، اپڈیٹیشن اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کے لیے آئی ٹی پر مبنی نظام قائم کیا جائے گا۔یہ شہری بلدیاتی اداروں کی مالی حالت کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔
Like this:
Like Loading...