امریکی انتخابات:ہند نژاد امریکی ووٹر اس سال ووٹنگ کے لیے اتنے پرجوش کیوں؟
نیویارک، 28جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
امریکی نائب صدر کاملا ہیرس کے ڈرامائی طور پر ڈیمو کریٹک پارٹی کے صدارتی ٹکٹ پر سرِ فہرست آنے سے بہت سے بھارتی نژاد امریکیوں میں ایک قوت پیدا ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس کمیونٹی کا سیاسی کردار تیزی سے بڑھا ہے اور بڑے پیمانے پر جوش پیدا ہوا ہے۔ہیرس کا تعلق بھارت اور جمیکا سے ہے، بظاہر ایسا لگتا ہے کہ وہ اتوار کو صدر جو بائیڈن کے انتخابی دوڑ سے الگ ہو جانے کے بعد پہلی ایسی خاتون صدارتی امیدوار بن سکتی ہیں جو سفید فام نہیں ہیں۔ مگر یہ جوش و خروش صرف ان کی نامزدگی کے لیے نہیں ہے۔
کئی بھارتی امریکی بلا لحاظ سیاسی جھکاؤ، یکساں طور پر دیگر بھارتی نژاد معروف شخصیات کے قومی سطح پر ممتاز نظر آنے پربہت پر جوش ہیں۔ان میں اوشا وینس ہیں جو نائب صدر کے ریپبلکن امیدوار جے ڈی وینس کی اہلیہ ہیں اس کے علاوہ نکی ہیلی اور وویک راماسوامی۔شیکر نرسمہان ایک super PAC یعنی ایک بڑی پولیٹیکل ایکشن کمیٹی کے بانی اور چئیر ہیں جن کی توجہ ایشیائی امریکیوں اور بحر الکاہل کے جزیرے کے باسیوں کو متحرک کرنے اور ڈیمو کریٹک امیدواروں کی حمایت کرنے پر ہے۔نرسمہان یاد کرتے ہیں کہ جب بائیڈن کے صدارتی دوڑ سے دست بردار ہونے کی خبر آئی تو وہ 130 لوگوں سے فون پر بات کر رہے تھے۔
وہ کہتے ہیںکہ ہر چیز کی لائٹ جل اٹھی، واقعتا، چیٹس، ڈی ایمز، فونز۔ لیکن اس سب میں جوش تھا، حیرانی نہیں تھی۔ جہاں تک میرا تعلق ہے، ایسا تھا کہ اوہ خدای،آئیے یہ زندگی کا بڑا موقع ہے کہ ہم اپنی طاقت دکھا سکیں۔یہ جوش وخروش سیاسی سطح پر ہے۔ نیو جرسی ریپبلکن پارٹی کے ساؤتھ ایشیا کوایلیشن کی شریک بانی پریتی پانڈیا پٹیل کہتی ہیں کہ کمیونٹی میں اوشا وینس کے ملک کی پہلی بھارتی نژاد امریکی خاتونِ دوم بننے کے امکان کے بارے میں بات ہو رہی ہے۔