یرغمالیوں کی رہائی کے لیے نئی اسرائیلی تجویز امریکہ کو ارسال
مقبوضہ بیت المقدس، 28جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
اسرائیل نے حماس کے ساتھ ثالثوں کے ذریعے مذاکرات کے سلسلے میں امریکہ کو نئی تجاویز بھیجی ہیں۔ یہ تجاویز جن میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے نئے نکات شامل کیے گئے ہیں۔ اتوار کے روز کی امکانی طور پر روم میں اہم ملاقاتوں سے ایک روز پہلے بھیجی گئی ہیں۔
آج اتوار کے روز پہلے سے سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق مریکی سی آئی اے چیف ولیم برنز اپنے مصری ہم منصب کے علاوہ قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی سے جنگ بندی مذاکرات کے سلسلے میں ملاقات کرنے والے ہیں۔وقفے وقفے سے جاری جنگ بندی مذاکرات پچھلے کئی ماہ سے جاری ہیں۔
ان میںصدر جو بائیڈن کے 31 مئی کو پیش کردہ منصوبے کے بعد آئی ہے۔ مگر ابھی کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔اب تک تقریباً دس ماہ کی جنگ مکمل ہونے والی ہے اور اس دوران کم از کم 39175 فلسطینی غزہ میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔ جبکہ 23 لاکھ کی مجموعی آبادی میں بسے بہت کم ہیں جن کے گھر بمباری میں تباہ نہیں ہوئے اور وہ بے گھر نہیں ہوئے ہیں۔
صدر جو بائیڈن کی طرف سے دیے گئے فارمولے پر فریقین ثالثوں کے ساتھ جاری ہیں۔ جو بائیڈن منصوب بنیادی طور پر تین مرحلوں پر مشتمل ہے۔ پہلا مرحلہ چھ ہفتوں پر مشتمل ہے۔ اس مختصر جنگ بندی کے دوران اسرائیلی کی خواتین زخمیوں اور بوڑھے یرغمالیوں کو غزہ سے رہائی ملے گی۔ اس کے بدلے میں چار سو فلسطینی قیدی رہائی پا سکیں گے۔