Skip to content
وائناڈ میں خوفناک تباہی : تین بار لینڈ سلائیڈنگ، 45 سے زیادہ افراد ہلاک
ترواننت پورم ،30جولائی ( آئی این ایس انڈیا )
کیرالا کے وایناڈ میں آدھی رات کو تین مٹی کے تودے گرنے سے ہر طرف تباہی ہے۔ صورتحال بدستور سنگین ہے۔ اس کی بڑی وجہ ایک رات میں تین بار لینڈ سلائیڈنگ کا ہونا ہے۔ ملبہ اتنا زیادہ ہے کہ امدادی کاموں میں مصروف ٹیموں کے لیے حرکت کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ علاقے میں بارش کا سلسلہ فی الحال جاری رہے گا۔مرنے والوں کی تعداد 55 سے تجاوز کر گئی۔ لینڈ سلائیڈنگ سے بڑی تباہی ہوئی ہے، سینکڑوں مکانات تباہ ہو گئے ہیں، پانی کے ذرائع میں تیزی آ گئی ہے، درخت جڑ سے اکھڑ گئے ہیں، جس کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹیں آ رہی ہیں۔
دیہات – منڈکئی، چورلمالا، اتمالا اور نول پوزہ جو حادثے سے پہلے اپنی خوبصورتی کے لیے مشہور تھے، اب مٹی کے تودے گرنے سے اداسی کے سمندر میں ڈوب گئے ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ کے بعد دل دہلا دینے والے مناظر ابھر رہے ہیں۔علاقے میں صرف کیچڑ ہی کیچڑ نظر آرہا ہے۔مرکزی حکومت نے مرنے والوں اور زخمیوں کے لیے مدد کا اعلان کیا ہے۔ ایم پی راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی وایناڈ جا سکتے ہیں۔لینڈ سلائیڈنگ کے وقت لوگ اپنے گھروں میں سو رہے تھے۔ حالات اتنے خراب ہوگئے کہ مکینوں کو سنبھلنے کا موقع بھی نہیں ملا۔
اس وقت بڑی تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں۔ این ڈی آر ایف کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور بچاو? اور راحت کا کام کر رہی ہیں۔موسلادھار بارش کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ملاپورم میں چلیار ندی سے کم از کم 15 لاشیں برآمد ہوئی ہیں اور بہت سے لوگوں کے بہہ جانے کا خدشہ ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دریا سے مزید لاشیں نکالی جا رہی ہیں۔ کئی مکانات، دکانیں اور گاڑیاں ملبے تلے دب گئی ہیں۔ یہاں تک کہ اس مقام کی طرف جانے والا ایک پل بھی بہہ گیا ہے۔
ان تمام حالات کے درمیان بچاؤ? کا کام بہت مشکل ہو گیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ حکومت ہند ہر ممکن مدد بھیجنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس نے وزیر اعظم ریلیف فنڈ کے ذریعے مرنے والوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے اعلان کیا کہ صورتحال سے نمٹنے اور جاری امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے پانچ وزراء کا ایک وفد وایناڈ بھیجا گیا ہے۔ وزراء سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر امدادی کاموں کی اطلاع دیں اور بے گھر لوگوں کو ریلیف کیمپوں میں بھیجیں۔
تمام ایجنسیاں وائناڈ میں بچاؤ آپریشن میں شامل ہو گئی ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریاستی وزراء ریسکیو آپریشنز کو مربوط کریں گے۔ کیرالہ اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور این ڈی آر ایف کے علاوہ کنور ڈیفنس سکیورٹی کور بھی بچاؤ آپریشن میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ فضائیہ کے دو ہیلی کاپٹر آپریشن میں شامل ہونے کے لیے جلد ہی وائناڈ کے لیے روانہ ہوں گے۔حکام نے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں منڈکئی، چورلمالا، اٹامالا اور نول پوزا شامل ہیں۔ کئی سڑکیں منہدم ہو گئی ہیں اور ایک پل بہہ گیا ہے اور کئی علاقے ناقابل رسائی ہو گئے ہیں، وزیر صحت وینا جارج نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ہمیں رابطہ دوبارہ قائم کرنا ہے۔
ہیلی کاپٹر بھی لائے جائیں گے، لیکن موسم خراب ہے۔ یو ڈی ایف کے ایم ایل اے ٹی صدیق نے کہا ہے کہ ضلعی حکام منڈکئی سے لوگوں کو ہوائی جہاز سے اتارنے کے منصوبے بنا رہے ہیں۔فی الحال، ہمارے پاس لینڈ سلائیڈنگ میں لاپتہ اور مرنے والوں کے بارے میں کوئی مکمل معلومات نہیں ہے۔ کئی علاقوں کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ این ڈی آر ایف کے اہلکار ان مقامات تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کیرالہ کے وایناڈ میں ہونے والے لینڈ سلائیڈ میں چورلامالا علاقے میں پھنسی ہوئی ایک خاتون کی کال آئی تھی۔
یہ عورت زور زور سے رو رہی تھی۔ دراصل اس خاتون کے گھر میں ایک لڑکی مٹی میں پھنس گئی تھی۔اس خاتون نے کسی طرح اپنی جان تو بچائی لیکن گھر میں پھنسی خاتون کو نہ بچا سکی اور اب اپنی جان کی فریاد کر رہی تھی۔ ویاناڈ میں جس علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے اس کی تصویر سیلاب زدہ علاقے کی ہے۔
تباہ شدہ مکانات اور ملبے کے ڈھیروں کے نیچے پھنسے لوگ مدد کی التجا کر رہے تھے، وہ اپنی جان بچانے کے لیے کسی مسیحا کے منتظر تھے۔ حادثے کے بعد سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ رو رہے ہیں اور بچ جانے کی التجا کر رہے ہیں۔ لوگ اپنے گھروں میں پھنسے ہوئے تھے یا ان کے پاس بہہ جانے والے پلوں اور سیلابی سڑکوں کی وجہ سے سفر کا کوئی ذریعہ نہیں تھا۔
Like this:
Like Loading...