Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
100-matching-of-evm-slips-revision-petition-rejected

ای وی ایم پرچیوں کی 100 فیصد میچنگ،نظرثانی کی عرضی مسترد

Posted on 31-07-2024 by Maqsood

ای وی ایم پرچیوں کی 100 فیصد میچنگ،نظرثانی کی عرضی مسترد

نئی دہلی،30جولائی ( آئی این ایس انڈیا )

سپریم کورٹ ای وی ایم مشینوں کے ساتھ وی وی پی اے ٹی سلپس کے 100 فیصد میچنگ پر اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کرے گی۔ سپریم کورٹ نے 100 فیصد مماثلت سے متعلق نظرثانی درخواست مسترد کردی۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عرضی میں دی گئی بنیادوں پر غور کرنے کے بعد ہم سمجھتے ہیں کہ 26 اپریل کے فیصلے پر نظر ثانی کا کوئی معاملہ نہیں ہے۔ درحقیقت، 26 اپریل کو سپریم کورٹ نے وی وی پی اے ٹی اور ای وی ایم مشین کی سلپس کے 100 فیصد میچنگ کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔اس کے ساتھ ہی درخواست میں بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا جسے سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔ نظرثانی کی درخواست ارون کمار اگروال نے دائر کی تھی،جنہوں نے اس سے قبل اس معاملے پر ایک پی آئی ایل بھی دائر کی تھی۔ وی وی پی اے ٹی سلپس کے ساتھ ای وی ایم کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کے 100 فیصد مماثلت کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔سپریم کورٹ میں دائر اس درخواست میں 26 اپریل کو دیئے گئے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے وی وی پی اے ٹی پرچیوں کے ساتھ ای وی ایم کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کی 100 فیصد مماثلت اور دیگر کئی مطالبات کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ یہ کہا گیا کہ ای سی آئی نے ہدایت کی ہے کہ انتخابات کے بعد نشانات لوڈ کرنے والے یونٹس کو بھی سیل کر کے محفوظ کیا جائے۔سپریم کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی کہ امیدواروں کے پاس نتائج کے اعلان کے بعد تکنیکی ماہرین کی ٹیم کے ذریعے ای وی ایم کے مائیکرو کنٹرولر پروگرام کی جانچ کرانے کا اختیار ہوگا، جو کہ انتخابات کے اعلان کے سات دن کے اندر کیا جاسکتا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر دوسرے اور تیسرے امیدوار کی طرف سے تصدیق کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو اس صورت میں امیدوار سے لاگت کی وصولی کی جائے۔ اگر ای وی ایم میں کوئی چھیڑ چھاڑ پائی جاتی ہے تو قیمت واپس کردی جائے گی۔عدالت نے ای سی آئی سے کہا تھا کہ وہ کاغذی پرچیوں کی گنتی کے لیے الیکٹرانک مشینوں کی تجویز پر غور کرے اور یہ بھی غور کرے کہ کیا انتخابی نشان کے ساتھ ہر پارٹی کے لیے بار کوڈ بھی ہو سکتا ہے۔ قبل ازیں سپریم کورٹ نے اپنے حکم پر نظرثانی کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں موجودہ انتخابی نظام میں ووٹر کی رازداری کی خلاف ورزی کا الزام لگانے والی پی آئی ایل کو مسترد کر دیا گیا تھا۔جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے کہا کہ حکم پر نظرثانی کے لیے کوئی مقدمہ نہیں بنایا جاتا۔ اس نے نظرثانی درخواست کی کھلی عدالت میں سماعت کی درخواست بھی مسترد کر دی تھی۔ بنچ نے کہا تھا، ہم نے نظرثانی کی درخواست اور اس کی حمایت میں موجود بنیادوں کا بغور مطالعہ کیا ہے۔ ہماری رائے میں، 17 مئی 2024 کے حکم پر نظرثانی کے لیے کوئی کیس نہیں بنایا گیا، اس لیے نظرثانی کی درخواست خارج کردی جاتی ہے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb