Skip to content
آج کل پارلیمنٹ میں مہابھارت کا ذکر زیادہ ہورہا ہیں، اوم برلا کا طنز
نئی دہلی، 2 اگست (آئی این ایس انڈیا )
ان دنوں لوک سبھا میں مہابھارت کا بہت ذکر ہو رہا ہے۔ ایوان زیریں میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے چکرویوہ بیان پر سیاسی تنازعہ جاری ہے۔ اس دوران چیئرمین اوم برلا جمعہ کو ناراض ہو گئے۔ انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر طنزیہ انداز میں کہا کہ آج کل یہاں مہابھارت سنانے کا زیادہ چرچا ہے۔ کہانیاں مت سناؤ بلکہ سوال پوچھو۔ درحقیقت ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ پردیپ پروہت نے وزارت آیوش سے متعلق سوال پوچھتے ہوئے رامائن کے ایک واقعہ کا ذکر کیا۔اس پر برلا نے کہا کہ آپ مہابھارت نہیں سنائیے، سوال کیجئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کل لوک سبھا میں مہابھارت کو سنانے کی کہانی زیادہ زیر بحث ہے۔
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا کے اسپیکر نے کسی کا نام نہیں لیا، لیکن پیر کو ایوان میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے مہابھارت کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے حکومت پر نشانہ سادھا تھا جس میں ابھیمنیو چکرویو میں پھنس گیا تھا۔راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر ہندوستان کو ابھی منیو کی طرح چکرویو میں پھنسانے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ اپوزیشن اتحاد انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) اس چکرویو کو توڑ دے گا۔ آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں لوک سبھا میں جب راہل گاندھی نے ابھیمنیو اور چکرویو کی کہانی کا ذکر کیا تو ذات پات کو لے کر ایوان میں کافی ہنگامہ ہوا۔ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ جو اپنی ذات نہیں جانتا وہ ذات پات کی مردم شماری کرانے کی بات کرتا ہے۔
اس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے ایک بار پھر بی جے پی کو گھیرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد انوراگ ٹھاکر نے اگلے دن ایوان میں بیان دیتے ہوئے کہا، میں نے کسی خاص شخص کا نام نہیں لیا۔ میرا مطلب تھا کہ جو ذات پات کے بارے میں نہیں جانتا وہ ذات پات کی مردم شماری کی بات کر رہا ہے۔آپ کو بتا دیں کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اس معاملے پر سخت ردعمل دیا تھا۔ ایوان میں بولتے ہوئے اکھلیش یادو نے انوراگ ٹھاکر کو گھیرنے کی کوشش کی اور کہا کہ وہ کسی کی ذات کے بارے میں کیسے پوچھ سکتے ہیں۔ یہ مکمل طور پر نامناسب رویہ ہے۔
Like this:
Like Loading...