Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
Every day 50 to 60 million liters of oil is smuggled from Iran to Pakistan

ایران سے روزانہ 50 سے 60 لاکھ لٹر تیل پاکستان اسمگل ہوتا ہے: پاکستانی فوج

Posted on 06-08-2024 by Maqsood

ایران سے روزانہ 50 سے 60 لاکھ لٹر تیل پاکستان اسمگل ہوتا ہے: پاکستانی فوج

اسلام آباد ، 6اگست ( آئی این ایس انڈیا )

پاکستان کی فوج نے پیر کو انکشاف کیا کہ ملک میں روزانہ لاکھوں لٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جا رہا ہے، لیکن اس نے ان دیرینہ الزامات کو مسترد کر دیا کہ فوج کا بھی اس غیر قانونی تجارت میں کوئی عمل دخل ہے۔فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ تیل کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ایران کے ساتھ ملک کی 900 کلومیٹر سے زیادہ طویل سرحد پر سیکیورٹی بڑھانے کے لیے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔شریف چوہدری نے کہا کہ اگر آپ اعداد و شمارکو دیکھیں تو فوج، فرنٹیئر کور، نفاذ قانون اور انٹیلی جنس اداروں کی مشترکہ کوششوں کی بدولت (ایندھن کی اسمگلنگ) ڈیڑھ کروڑ لٹر سے لے کرایک کروڑ ساٹھ لاکھ لٹر یومیہ سے کم ہو کر پچاس سے ساٹھ لاکھ لٹر یومیہ پر آ گئی ہے۔

انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، لیکن شریف چوہدری وہ پہلے پاکستانی عہدے دار ہیں جنہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تیل کی بڑے پیمانے پر جاری غیر قانونی تجارت کے بارے میں عوامی سطح پر تخمینے شیئر کیے ہیں۔پاکستانی حکومت کے اہلکاروں نے پیر کے ان انکشافات کے بارے میں وی او اے کے سوالات کے فوری طورکوئی جواب نہیں دئے۔طویل عرصے سے جاری اس غیر قانونی تجارت کے بارے میں پاکستان کی دو سرکاری جاسوسی اداروں کی تیار کردہ ایک غیر معمولی جامع تحقیقاتی رپورٹ میں،جو گزشتہ مئی میں مقامی میڈیا کو لیک ہوئی تھی، انکشاف کیا گیاتھا کہ ایرانی تاجر سالانہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی مالیت کا پیٹرو ل اور ڈیز ل پاکستان ا سمگل کرتے ہیں۔

تحقیقات سے پتا چلا کہ ایندھن کی غیر قانونی سپلائی پاکستان کی سالانہ کھپت کا تقریباً 14 فیصد ہے، جس کے نتیجے میں خزانے کوکروڑوں ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔رپورٹ میں تیل کے 200 سے زائد اسمگلروں کے ساتھ ساتھ حکومتی اور سیکورٹی اہلکاروں کی نشاندہی کی گئی ہے جو تیل کی منافع بخش غیر قانونی تجارت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2,000 گاڑیاں، جن میں سے ہر ایک 3,200 سے لے کر 3,400 لٹر تک تیل لے جا سکتی ہیں، روزانہ سرحد پار سے ڈیزل کی نقل و حمل کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

اس کے علاوہ،تقریباً 1,300 کشتیوں کو بھی ایرانی تیل اسمگل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جن میں سے ہر ایک میں تیل لے جانے کی گنجائش 1,600 سے 2,000 لیٹر تک ہے،۔ایرانی تاجر مبینہ طور پر پاکستان کے صوبے بلوچستان میں خریداروں کو مقامی کرنسی میں ایندھن فروخت کرتے ہیں اور پاکستانی مارکیٹ سے ڈالر وصول کرتے ہیں۔ پھر اس غیر قانونی تیل کو ملک میں دوسرے مقامات پر منتقل کیا جاتا ہے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

اشتہارات

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb