Skip to content
ظریفانہ:ذلت و رسوائی ہاتھوں کی کمائی
ازقلم:ڈاکٹر سلیم خان
للن نے کلن سے کہایا میرا جی چاہتا ہےانوپریہ پٹیل اور نشاد ر بلڈوزر کے نیچے کچل دینا چاہیے۔
کلن بولا بھیا اس مچھر مکھی کو تو کچل دو گے مگر اس ہاتھی اور مگر مچھ کا کیا کروگے؟ وہ تو اپنے اندر بلڈور کو الٹنے کی طاقت رکھتے ہیں ۔
اچھا ایسا کون سا مہارتھی پیدا ہوگیا جو ہمارے بابا کے بلڈوزر کو الٹنے کی قوت رکھتا ہے ۔
ارے وہی کیشو پرشاد موریہ اور برجیش پاٹھک یہ لوگ آپس میں سانٹھ گانٹھ کرکے کھلے عام یوگی بابا کو رسوا کررہے ہیں۔
کیا بات کرتے ہو۔ ان لوگوں نے اگر آنکھ اٹھا کر بھی بابا کی جانب دیکھیں تو بابا ان کی آنکھیں پھوڑ دیں گے۔
میں بھی یہی سمجھتا تھا کہ کمل کے راج میں راجپوتوں کا بول بالا ہوتا ہے مگر جمن نے ایک ویڈیو بھیج کر ان کا منہ کالا کردیا ۔
اچھا جمن کی یہ مجال میں ؟ میں اس کا سرپھوڑ دوں گا۔
اس کا سرپھوڑ کر کیا فائدہ للن ۔ وہ ویڈیو تو وائرل ہوچکی ہے اور بچہ بچہ اسے دیکھ چکا ہے۔
اچھا یہ بتاو کہ ویڈیو میں ایسا کیا ہے جس سے تمہاری رائے ہم ٹھاکروں اور بابا دونوں کے بارے میں بدل گئی ؟
ارے بھیا وہ بی جے پی کے پسماندہ شعبے کے اجلاس کی ایک ویڈیو ہے جس میں پاٹھک اور موریہ اسٹیج پر براجمان ہیں۔
للن بولا تو اس میں کون سی بڑی بات ہے؟ موریہ خود پسماندہ ہے اور برہمن تو ہر جگہ دکشنا لے کرملائی کھانے پہنچ جاتا ہے۔
اوہو للن تم پوری بات نہیں سنتے اور بیچ ہی میں بول پڑتے ہو۔
اچھا بولو اپنی بات پوری کرلو۔
ہاں تو جیسے ہی اجلاس کا ناظم اعلان کرتا ہے کہ چندلمحوں میں یوگی بابا اسٹیج پر تشریف لارہے ہیں وہ دونوں اتر کر دوسرے دروازے نکل لیتے ہیں۔
اچھا تو تم نے اس کا کیا مطلب نکال لیا اور پریشان ہوگئے؟
کلن نے کہا یہی کہ انہیں یوگی کا منحوس چہرہ دیکھنا گوارہ نہیں ہے۔ یار ایسی بے عزتی تو اپنے صاحب کی کوئی نائب نہیں کرتا ۔
للن بولا ہاں یار لگتا ہے موریہ وہ دن بھول گیا جب یوگی بابا اس کو اسٹول پر بیٹھا کر رسوا کرتے تھے اور وہ ان کے آگے پیچھے دُم ہلاتا تھا۔
ہاں بھائی لگتا ہے وہ انتقام لے رہا ہے ۔ ابھی حال میں اس نے سارے پولیس افسران کے ساتھ ایک نشست کرلی ۔
للن نے کہا ارے بھیا وہ نائب وزیر اعلیٰ ہے ۔ اس میں کون سی بڑی بات ہے؟
بڑی بات کیوں نہیں۔ وزارت داخلہ کا قلمدان یوگی کے پاس ہے اور پولیس افسران اس کے تحت آتے ہیں ایسےمیں موریہ یہ کیسے کرسکتا ہے؟
جی ہاں تب تو پولیس افسران کو چاہیے تھا کہ وہ اس نشست میں آنے سے انکار کردیتے یا یوگی بابا ان کو روک دیتے ۔
کلن بولا جی ہاں لیکن میں نے سنا ہے بہت جلد موریہ کوشاہ جی وزیر داخلہ بنا دیں گے ۔ اس لیے اپنے مستقبل کے باس کو کون ناراض کرسکتا ہے؟
للن نے کہا یار میں نے یہ بھی سنا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب یوگی بابا کی چھٹی کردی جائے اور موریہ کو وزیر اعلیٰ بنا دیا جائے۔
کلن نے کہا کہ بھیا برا نہ مانو لیکن مجھے لگتا ہے کہ یوگی جی کی وداعی کے لیے ضمنی انتخابات کے خاتمے کا انتظار کیا جارہا ہے۔
کہیں تمہارا مطلب یہ تو نہیں ہے کہ ضمنی انتخابات کے بہانے بابا جی کی چھٹی کردی جائے گی ؟
جی ہاں مجھے تو یہی لگ رہا ہے نتائج کے بعد کیشو پرشاد موریہ کو وزیر اعلیٰ بنادیا جائے گا اسی لیے وہ بہت خوش نظر آ رہے ہیں ۔
کسی کے خوش ہونے سے کیا فرق پڑتا ؟ میں نے تو کئی چینل پر دیکھا کہ یوگی اور شاہ کی لڑائی ختم ہوگئی ہے۔
موریہ نے یہی تو کہا ہے کہ میڈیا پر نہ جائیں ۔ میڈیا میں جو باہرآتا ہے وہ تنظیم کے اندر نہیں ہوتا ہے اس لیے لوگ اس پر نہ جائیں ۔
للن فکرمند ہو کر بولا یہ تو خطرناک بات ہے کہیں اندر ہی اندر کوئی کھچڑی تو نہیں پل رہی ہے۔
کلن نے ہنس کر کہا بھیا کھچڑی و چڑی چھوڑو مجھے تو یقین ہے کہ شاہ اور موریہ نے مل کر بریانی اور رائتا تیار کرلیا ہے۔
تو کیا وہ بریانی ضمنی انتخاب کے بعد پروس دی جائے گی اور رائتا پھیلا دیا جائے گا ؟
جی ہاں بھائی اب تم صحیح جگہ پر آگئے ہو؟
لیکن اگر یوگی جی نے زبردست کامیابی درج کروالی تب بھی انہیں معتوب کیا جائے؟
بھیا دیکھو اس کا کوئی امکان نہیں کیونکہ دس میں سے پانچ تو ایس پی کے امیدوار تھے ۔ تین بی جے پی اور دو اس کے حلیف ہیں ۔
وہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ اگر یوگی جی نے اپنے طریقہ سے یہ ساری نشستیں جیت لیں تب بھی ان کو ہٹادیا جائے گا؟
دیکھو للن اس کا امکان نہیں ہے کیونکہ یوگی خود ہار مان چکے ہیں اور تم نے گبر ّ کا ڈائیلاگ تو سنا ہی ہوگا کہ جو ڈر گیا وہ مرگیا ۔
للن بھڑک کر بولا کیا بکواس کرتے ہوئے ہمارے بلڈوزر صرف ڈراتے ہیں ۔ وہ کسی سے نہیں ڈرتے ۔
اچھا اگر ایسی بات ہے تو انہوں نے یہ کیوں کہہ دیا کہ آج اگر اسمبلی انتخاب ہوجائے تو ایس پی اور بی جے پی کو مساوی نشستیں آئیں گی ۔
مجھے نہیں لگتا کہ بابا جی ایسا کہہ سکتے ہیں ۔ میرے خیال میں یہ ایک افواہ ہے جو ان کے نام سے اڑائی گئی ہے۔
کلن نے کہا ارے بھیا یوگی کے خلاف کوئی غلط خبر چھاپنے کی ہمت کون کرسکتا ہے ۔ وہ اس پر بلڈوزر چلا دیں گے۔
جی ہاں لیکن اگر انہوں نے خود یہ تسلیم کرلیا تو یہ اعترافِ شکست ہے۔ میری سمجھ میں نہیں آتا کہ وہ ایسے حقیقت پسند کیسے ہوگئے؟
بھیا یوگی بابا پر دوہرا دباو ہے ۔ ایک تو عوام ان کے بلڈوزر سے اتر کر سائیکل پر چڑھ گئے اور پھر امیت شاہ ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپ رہے ہیں۔
ہاں یار یہ بڑی مشکل صورتحال ہے مجھے تو لگتا ہے شاہ کے اشارے پر انوپریہ، نشاد، پاٹھک اور موریہ کا حوصلہ اس قدر بڑھا ہوا ہے؟
کلن نے پوچھا وہ تو ہے لیکن اس چکرویوہ سے نکلنے کے لیے بابا جی کے پاس کیا منصوبہ ہے؟
ارے بھیا انہوں نے نزول کی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے ایک قانون اسمبلی میں پاس کردیا مگر اسے تو خود بی جے پی نے کونسل میں ناکام کردیا ۔
ہاں بھیا اتنی بڑی ذلت سے تو آج تک کوئی وزیر اعلیٰ نہیں گزرا ۔ مجھے تو لگا کہ یوگی بابا کو اس رسوائی کے جواب میں استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا ۔
للن بولا ہاں یار مجھے تو لگتا ہے کہ یوگی جی پر اقتدار کا لالچ غالب آگیا ہے
کلن نے کہا نہیں بابا جی کو اقتدار گنوانے کے بعد جیل جانے کا ڈر ستا رہا ہے۔
یوگی کو جیل بھیجنے کی جرأت کون کرسکتا ہے؟
بھائی تم شاہ جی کو نہیں جانتے ۔ شاہ کے ہوتے مودی ہے تو سب کچھ ممکن ہے۔
للن نے پوچھا لیکن میری سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ آخر یوگی سے اتنی دشمنی کیوں ہے؟
بھائی اس کی کئی وجوہات ہیں پہلی تو یہ کہ ولیعہدی کی گدی میں وہ حریف ہے۔
ارے بھیا وہ آگے بات ہے جس قسمت میں ہوگا وہ سربراہ بن جائے گا ۔
کلن بولا بھیا آج کل سیاستدانوں میں تم جیسی قناعت پسندی نہیں ہوتی۔ وہ نہایت آرزو مند طبقہ ہے۔
ارے بھیا اگر سبھی آرزو مند ہیں تو کسی ایک سے کیا دشمنی ؟
دیکھو بھائی للن یہ اپنے بابا جی کے ہاتھوں کی کمائی ہے ۔ انہوں نے دہلی کے اندر پردھان جی اور شاہ جی دونوں کو ایک ساتھ ناراض کردیا ۔
اچھا وہ کیسے؟باباجی اتنی بڑی حماقت نہیں کرسکتے۔ کسی دشمن نے یہ افواہ اڑائی ہوگی۔
ارے بھیا ان کی یہ شرارت کیمرے کی آنکھ نے قید کرلی ۔ سبھی وزرائے اعلیٰ شاہ کو ہاتھ جوڑ کر سلام کررہے تھے مگر باباجی نے نہیں کیا۔
ارے بھیا نہیں من کیا تو نہیں کیا؟ کوئی زبردستی ہے کیا ؟
جی نہیں زبردستی تو نہیں مگر ان کے پیچھے آنے والے راجناتھ کو بڑے پریم سے پرنام کردیا۔
ارے بھائی ان کے پرانے تعلقات ہیں اور دونوں تھاکر برادری کے جو ہیں۔ اپنے آدمی کا احترام کرنا ہی پڑتا ہے۔
چلو مان لیا مگر ان کے پیچھے وزیر اعظم آئے تب بھی وہ ہاتھ باندھے رہے ۔ سلام کرنے کی زحمت نہیں کی۔
یار یہ تو غضب ہوگیا ۔ وہ اگر بے دلی سے ہی سہی ہاتھ جوڑ لیتے تو کیا وہ ٹوٹ جاتے۔ کسی شاعر کا میں نے ایک شعر بھی سنا تھا۔
کلن بولا میں بتاتا ہوں۔ ندا فاضلی کا شعر ہے ؎
دشمنی لاکھ سہی ختم نہ کیجے رشتہ
دل ملے یا نہ ملے ہاتھ ملاتے رہئے
ہاں یار یوگی بابا اگر اس شعر پر عمل کرتے تو کم از کم ان کی یہ حالت نہ ہوتی خیر اب پچھتائے کا ہوت جب چڑیا چگ گئی کھیت؟
Like this:
Like Loading...