Skip to content
ڈاکٹر محمد یونس کی بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کی حیثیت سے حلف برداری
ڈھاکہ،۹؍اگست( آئی این ایس انڈیا )
نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ہے۔جمعرات کی شب حلف برداری کی تقریب بنگلہ دیشن کے ایوانِ صدر میں منعقد ہوئی جہاں بنگلہ دیش کے صدر محمد شہاب الدین نے محمد یونس سے حلف لیا۔ڈاکٹر محمد یونس کے علاوہ ان کی کابینہ نے ارکان نے بھی حلف اٹھایا جس میں طلبہ تحریک کے رہنما بھی موجود ہیں۔
اس سے قبل ڈاکٹر یونس مقامی وقت کے مطابق دوپہر سوا دو بجے پیرس سے بذریعہ دبئی ڈھاکہ کے حضرت شاہ جلال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تو آرمی چیف جنرل وقار الزمان، طلبہ تحریک کے رہنماؤں سمیت دیگر اہم شخصیات نے ان کا استقبال کیا۔ایئرپورٹ پر طلبہ کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر یونس نے کہا تھا کہ وطن واپس پہنچ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ طلبہ نے ملک کو بچایا ہے اور اب ہمیں آزادی کی حفاظت کرنی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے استعفے اور ملک سے فرار کے بعد ایک سازش کے تحت اقلیتوں پر حملے کیے گئے۔ اب ہمیں ملک میں امن اور استحکام کے لیے کام کرنا ہے۔بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل قمر الزمان اور دیگر اعلیٰ حکام نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کا ڈھاکہ ایئرپورٹ پر استقتبال کر رہے ہیں۔ ڈھاکہ پہنچنے سے قبل ایک ٹربیونل نے بدھ کو انہیں لیبر قوانین کی خلاف ورزی کے ایک کیس سے بری کیا تھا۔
اس مقدمے میں انہیں چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی اور وہ ضمانت پر تھے۔خبر رساں کے مطابق ڈاکٹر یونس کا نام عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر اس وقت سامنے آیا تھا جب وہ پیرس اولمپکس مقابلے دیکھنے کے لیے فرانس میں موجود تھے۔وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے پیر کو عہدے سے استعفے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد طلبہ تحریک کے رہنماؤں نے عبوری حکومت کے سربراہ کے لیے ڈاکٹر یونس کا نام دیا تھا۔
بعد ازاں صدر محمد شہاب الدین نے منگل کو انہیں عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کر دیا تھا۔پیرس سے ڈھاکہ کے لیے روانگی سے قبل ڈاکٹر محمد یونس نے اپنے ایک پیغام میں بنگلہ دیش کے شہریوں کو پرامن رہنے کی ہدایت کی تھی۔پیرس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے ملک پہنچ کر صورتِ حال کا جائزہ لیں گے کہ مسائل سے کس طرح باہر نکلا جائے۔انتخابات کے انعقاد سے متعلق سوال پر ڈاکٹر یونس نے اپنے ہاتھ ہوا میں بلند کیے اور اشارہ دیا تھا کہ اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
Like this:
Like Loading...