کشمیر میں دہشت گردوں کے لیے تشکیل دی جائے گی اسپیشل 19 ٹیم
سری نگر ، 16اگست (آئی این ایس انڈیا)
جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ 78 دنوں میں وادی میں 11 حملے ہوئے ہیں، جس کے بعد سیکورٹی فورسز تعینات ہیں اور ہر نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے ‘اسپیشل 19’ کی ٹیم تعینات کی گئی ہے جو دہشت گردوں کے لیے خطرہ بن جائے گی۔
جموں کے 8 دہشت گردی سے متاثرہ اضلاع میں کاؤنٹر ٹیرر یونٹس قائم کیے گئے ہیں۔یہ خصوصی ٹیمیں، جن میں سے ہر ایک کی سربراہی ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈپٹی ایس پی) کرتے ہیں، کو آٹھ اضلاع میں حکمت عملی کے ساتھ تعینات کیا گیا ہے، جن اضلاع میں یہ ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں ان میں ادھم پور، کٹھوعہ، ریاسی، ڈوڈا، کشتواڑ، رامبن، راجوری اور ٹیل شامل ہیں۔
ان علاقوں میں کچھ انتہائی حساس مقامات جیسے پیر پنجال اور چناب کے پہاڑی سلسلے شامل ہیں جہاں ان دنوں دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ان نئی اکائیوں میں شامل مخصوص علاقے یہ ہیں: ادھم پور ضلع: لاٹی، پنچاری، کٹھوعہ ضلع: ملہار، بنی، ریاسی ضلع: پونی/رانسو، مہور/چسانہ، گلاب گڑھ، پسانہ، ڈوڈا ضلع: دیسا/کستی گڑھ، اسار کشتواڑ ضلع: دچھن، دراب شالہ، ضلع رامبن: رامسو، چندر کوٹ/بٹوٹے، سنگلدان/دھرم کنڈ، راجوری ضلع: کالاکوٹ، ضلع پونچھ: بفلیاز/بہرامگلہ، منڈی/لوران اور گرسائی۔
یہ ٹیمیں دیگر سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر کام کریں گی، بنیادی طور پر دہشت گردی کی روک تھام اور دہشت گردوں کے لیے روک کے طور پر کام کریں گی۔ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں باقاعدہ جرائم سے بھی نمٹیں گے۔ یہ ٹیمیں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تشکیل دی گئی ہیں۔جموں و کشمیر میں بڑھتے ہوئے حملوں کی وجہ سے 14 اگست کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دہلی میں ایک میٹنگ بلائی اور ان حملوں کو روکنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔