Skip to content
کولکاتہ خاتون ڈاکٹر عصمت دری و قتل کیس کے بعد مرکز نے اسپتالوں کوجاری کیں ہدایات
نئی دہلی ، 16اگست (آئی این ایس انڈیا)
کولکاتہ میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس کو لے کر ملک بھر کے لوگوں میں غصہ ہے۔ اس معاملے کو لے کر کئی مقامات پر ڈاکٹرز احتجاج کر رہے ہیں۔ کولکاتہ کے آر جی کار اسپتال میں جہاں یہ حادثہ پیش آیا، رات گئے شرپسندوں نے احتجاج کرنے والے لوگوں پر حملہ کردیا۔ نہ صرف ڈاکٹروں پر حملہ کیا گیا بلکہ ہسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ مرکزی حکومت اس واقعہ کو لے کر سخت ہو گئی ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے ایک گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے۔مرکزی حکومت نے صحت کے اداروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ڈاکٹروں پر حملہ یا تشدد ہوتا ہے تو اداروں کو 6 گھنٹے کے اندر متعلقہ اداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنی ہوگی۔
میمورنڈم کے مطابق، ڈیوٹی پر موجود ہیلتھ کیئر ورکر کے خلاف حملہ یا کسی بھی قسم کے تشدد کی صورت میں، ہسپتال/ ادارے کے سربراہ کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ واقعے کے 6 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر درج کرے۔بدھ کی رات کچھ لوگ اسپتال کے احاطے میں داخل ہوئے اور آر جی کار میڈیکل کالج، کوٹکٹہ پر حملہ کیا۔ ہائی کورٹ بھی اس معاملے پر سخت ہے۔ پورے واقعہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ریاستی مشینری اس معاملے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ عدالت نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ ہسپتال بند کر دیا جائے اور ہسپتال میں موجود مریضوں کو کسی اور ہسپتال میں منتقل کر دیا جائے۔
عدالت نے کہا کہ 7000 لوگ پیدل کیسے پہنچ سکتے ہیں۔کولکتہ کیس کو لے کر ملک بھر کے اسپتالوں میں ڈاکٹروں کا احتجاج جاری ہے۔ جونیئر خاتون ریذیڈنٹ ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور قتل کے واقعے کے خلاف ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی غیر معینہ مدت کی ہڑتال جاری رہے گی۔ جمعہ کو ایمس، صفدرجنگ، آر ایم ایل، لوک نائک، جی بی پنت سمیت دہلی کے تمام سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی، روٹین سرجری اور ایمرجنسی کے علاوہ دیگر تمام طبی سہولیات متاثر ہوئیں۔ پٹنہ، لکھنؤ، بھوپال وغیرہ شہروں میں ڈاکٹر ہڑتال پر رہے۔
Like this:
Like Loading...