سی اے اے کے تحت 188 پاکستانی ہندوؤں کودی گئی ہندوستانی شہریت
نئی دہلی ،18اگست ( آئی این ایس انڈیا)
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار (18 اگست 2024) کو سی اے اے کے تحت 188 پاکستانی ہندوؤں کو ہندوستانی شہریت فراہم کی۔ اس دوران انہوں نے احمد آباد میں منعقدہ ایک پروگرام میں لوگوں سے خطاب بھی کیا۔ انہوں نے کہا، جب بنگلہ دیش بنا تو وہاں 27 فیصد ہندو تھے، آج 9 فیصد ہیں، اتنے ہندو کہاں چلے گئے، انہیں پڑوسی ملک سے ہندو کہا جاتا تھا۔ ہم 2019 میں سی اے اے لائے تھے۔سی اے اے کی وجہ سے، کروڑوں ہندو، جین اور سکھ مذہب کے ماننے والوں کو شہریت ملے گی۔ امت شاہ نے مزید کہا کہ سی اے اے کو لے کر مسلمانوں کو اکسایا گیا۔
سی اے اے قانون کسی کی شہریت نہیں چھینتا۔ کچھ ریاستی حکومتیں سی اے اے کے بارے میں لوگوں کو گمراہ کر رہی ہیں۔ انڈیا الائنس اور کانگریس سی اے اے کے حوالے سے مہاجرین کو گمراہ کر رہے ہیں۔امت شاہ نے اپنی تقریر میں پی ایم نریندر مودی کے اچھے کاموں کو بھی شمار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی اقربا پروری کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ نریندر مودی نے ذات پات کا خاتمہ کیا ہے۔ امت شاہ کے مطابق ’’اورنگزیب نے کاشی وشوناتھ مندر کو گرا دیا تھا، لیکن مودی نے اسے دوبارہ تعمیر کیا‘‘۔ نریندر مودی جی نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ختم کیا۔
نریندر مودی نے خوشامدی ختم کر دی ہے۔امت شاہ نے مزید کہا کہ کانگریس اور اس کے اتحادیوں کی خوشامد کی پالیسی کی وجہ سے آزادی کے بعد پڑوسی ممالک سے آنے والے ستائے ہوئے ہندوؤں، بدھوں اور سکھوں کو انصاف نہیں ملا۔ ان لوگوں کو وعدے کے بعد بھی ہندوستانی شہریت نہیں ملی۔نریندر مودی نے ایسے کروڑوں لوگوں کو انصاف فراہم کیا ہے۔ میں اپنے تمام مہاجر بھائیوں سے کہتا ہوں کہ آپ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے شہریت کے لیے درخواست دیں۔ آپ کے ساتھ کچھ غلط نہیں ہوگا۔ اس میں کسی فوجداری مقدمے کی کوئی گنجائش نہیں، آپ کا گھر، آپ کی نوکری، سب کچھ برقرار رہے گا۔ اپوزیشن آپ کو گمراہ کر رہی ہے۔