Skip to content
Al Hilal Media.

Al Hilal Media.

Editor : Maqsood Yamani

Menu
  • اہم خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • عالم عرب
  • مضامین
  • اسلامیات
  • حیدرآباد
  • کھیل و تفریح
  • مذہبی خبریں
  • ہمارے بارے میں
  • Advertisement
Menu
has-iran-postponed-its-reaction-against-israel-on-the-killing-of-ismail-haniyeh

کیا ایران نے اسماعیل ہنیہ کے قتل پر اسرائیل کے خلاف اپنا رد عمل ملتوی کردیا ؟

Posted on 19-08-2024 by Maqsood

کیا ایران نے اسماعیل ہنیہ کے قتل پر اسرائیل کے خلاف اپنا رد عمل ملتوی کردیا ؟

 

ایران،19اگسٹ( ایجنسیز)

 

گزشتہ 31 جون کو ایرانی دارالحکومت تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے قتل کے بعد سے متضاد حالات کے درمیان ایرانی حکومت نے پوری دنیا کو معطلی کی حالت میں رکھا ہوا ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے اس قتل کا بدلہ لینے کی دھمکی دی ہوئی ہے اور اب تک 19 اگست آگیا ہے اب تک کوئی جوابی نہ کرکے دنیا کو ابھام کا شکار بنا رکھا ہے۔

دو ہفتوں سے زیادہ عرصے کے دوران ایرانی فوجی اور سیاسی حکام نے بارہا اسرائیل کو سخت جواب دیا ہے۔ "ممکنہ ایرانی حملے” کے نتیجے میں تشویش بڑھنے اور خطے کو مکمل جنگ کی دھکیلے جانے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ علی خامنہ ای اپنی دھمکی میں واضح تھے۔ انہوں نے اپنے خون کا بدلہ لینے کو ایک فرض قرار دیا تھا۔ ان کے اس بیان کے بعد سے اسرائیل نے سخت سزا کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی زمین میں تیاری کرلی ہے۔

اس سلسلے میں ایرانی صحافی کیان شریفی نے امریکی فارسی زبان کے ریڈیو ’’فردا‘‘ کے لیے ایک تجزیاتی مضمون میں کہا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں اسرائیل پر ایران کے حملوں کو "آسان” قرار دیا گیا ہے۔ ان توقعات کے زیر اثر بہت سی رپورٹیں سامنے آئی ہیں۔ اس بارے میں سوشل میڈیا پر اضطراب اور خوف پھیل گیا ہے۔

تل ابیب میں انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز میں ایرانی امور کے ایک سینئر محقق راز زیمت کا خیال ہے کہ وہ اس صورتحال سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ اسرائیل کو سسپنس کی حالت میں دیکھا جارہا ہے اور ان حالات میں اسرائیل بھاری معاشی اور نفسیاتی قیمت چکا رہا ہے۔ تاہم یہ توقع ایک دو دھاری تلوار ہے کیونکہ ایرانی حکومت اور خطے میں اس کے ایجنٹوں کو بھی اس سے نقصان ہو رہا ہے۔

ریڈیو فردا نے بحرین میں قائم کنسلٹنسی لبیک انٹرنیشنل کے سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ مائیکل ہورووٹز کے حوالے سے کہا کہ اس صورتحال کے منفی اثرات بشمول شہری دفاع پر دباؤ، مسلح افواج کی تحریک اور اقتصادی اخراجات صرف اسرائیل تک محدود نہیں رہیں گے۔

تجزیہ کاروں اور ماہرین کا خیال ہے کہ ایران نفسیاتی نتائج سے فائدہ اٹھانے کے لیے حملے کو ملتوی کر رہا ہے اور یہ ایک بہانہ اور حسابی حکمت عملی سے زیادہ کچھ نہیں ۔ ان کا خیال ہے کہ ایرانی حکومت کے اندر ممکنہ اسرائیلی امریکی جوابی ردعمل اور اس سے پیدا ہونے والے خطرات کا اندازہ بھی لگایا جارہا ہے۔ یہ صورت حال جوابی حملے میں تاخیر اور اس سلسلے میں تہران کی ہچکچاہٹ کی وضاحت کر رہا ہے۔

راز زیمت کے خیال میں ایرانی حکومت کو ایک مشکل اور پیچیدہ انتخاب کا سامنا ہے۔ اگرچہ سپریم لیڈر علی خامنہ ای اور ایرانی پاسداران انقلاب اسرائیل کے خلاف ایران کی مزاحمت کو بحال کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم حکومت کے کچھ دوسرے حصوں کو خدشہ ہے کہ اسرائیل پر بڑا حملہ ایران کو جنگ میں کھینچ لے گا۔

لہٰذا اگر تہران نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا جواب دینے کے بارے میں فیصلہ کیا ہے تو بھی لبنانی حزب اللہ اور علاقائی پراکسیوں اور اتحادیوں کے نیٹ ورک کے دیگر ارکان کے ساتھ ہم آہنگی کی ضرورت ہوگی۔ جسے ایران کے سیاسی ادب کے مطابق مزاحمت کا محور کہا جاتا ہے اور اس کی تیاری کے لیے طویل وقت درکار ہوتا ہے۔ دوسرا عنصر جو ایران کے فیصلے پر اثرانداز ہو سکتا ہے وہ خطے میں امریکی فوجی موجودگی ہے۔ امریکی فوج اس سال 12 اپریل کو اسرائیل پر ڈرون اور میزائلوں سے غیر معمولی ایرانی حملے سے پہلے کے دنوں سے زیادہ مضبوط ہے۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Cont: +91 99855 61218

اشتہارات

Like Us On Facebook

Facebook Pagelike Widget

مضمون نگار کے خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

©2025 Al Hilal Media. | Built using WordPress and Responsive Blogily theme by Superb