Skip to content
ریزرویشن بچاؤ سنگھرش سمیتی کا 21 اگست (آج) بھارت بند کا اعلان
نئی دہلی ،20اگست (آئی این ایس انڈیا)
ریزرویشن بچاؤ سنگھرش سمیتی نے بدھ (21 اگست)یعنی آج بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔ یہ ملک گیر احتجاج درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (ایس سی /ایس ٹی) کے لیے ریزرویشن پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے خلاف احتجاج میں بلایا گیا ہے۔ ریزرویشن بچاؤ سنگھرش سمیتی کے علاوہ کئی دیگر تنظیموں نے بھی اس بند کی حمایت کی ہے۔ اس کے علاوہ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے بھی اس بند کو اپنی حمایت دی ہے۔ راجستھان کے ایس سی/ایس ٹی گروپوں نے بھی اس بند کو اپنی حمایت دی ہے۔
کئی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت بند کے پیش نظر پولس نے بھی بڑی تیاریاں کی ہیں اور تمام اضلاع میں امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایات دی گئی ہیں تاکہ کسی قسم کی گڑبڑ نہ ہو۔ احتجاج کے دوران کسی قسم کی کشیدگی نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے پولیس کی تعیناتی بڑھانے کے احکامات دیے گئے ہیں۔اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ بھارت بند کے دوران تشدد نہ ہو، سینئر پولیس افسران نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تیاریوں کا جائزہ لیا۔ مغربی اتر پردیش کو خاص طور پر حساس سمجھا جاتا ہے اور یہاں کی پولیس کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
جیسا کہ ہم نے بتایا کہ اس مظاہرے کی قیادت ریزرویشن بچاؤسنگھرش سمیتی کر رہی ہے۔ یہ مظاہرہ 1 اگست کو سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف ہے جس میں ریاستوں کو درج فہرست ذاتوں (ایس سی) اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے اندر ذیلی زمرے بنانے کی اجازت دی گئی تھی اور ان میں ریزرویشن والوں کو ترجیح دی جانی ہے۔ اب اس مظاہرے کا مقصد اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرنا ہے تاکہ اسے واپس لیا جا سکے۔ہنگامی خدمات: ایمبولینس، اسپتال اور طبی سہولیات جیسی ہنگامی خدمات بدھ کو بھارت بند کے دوران آسانی سے کام کرتی رہیں گی۔
پولیس سروسز: قانون نافذ کرنے والے ادارے عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے متحرک رہیں گے۔فارمیسی: ملک بھر میں ادویات کی دکانیں بھی کھلی رہیں گی۔اس کے علاوہ سرکاری دفاتر، بینک، اسکول اور کالج بھی معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔ اور یہاں کام معمول کے مطابق جاری رہے گا۔ بھارت بند کے دوران کیا کھلا رہے گا اور کیا بند رہے گا اس کے بارے میں ابھی تک کوئی سرکاری اطلاع نہیں دی گئی ہے؛ لیکن خدشہ ہے کہ بھارت بند کا اثر پبلک ٹرانسپورٹ خدمات پر پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بعض مقامات پر نجی دفاتر اور بازار بھی بند رہنے کا امکان ہے۔
Like this:
Like Loading...