Skip to content
کولکاتہ ریپ اور قتل کیس: جج کے سامنے رونے لگا ملزم سنجے رائے
کولکاتہ ،۲۴؍اگست (آئی این ایس انڈیا)
کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج ہاسپٹل میں ایک جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس کا مرکزی ملزم سنجے رائے جمعہ کو جج کے سامنے جذباتی ہو گیا۔ روتے ہوئے اس نے جج کو بتایا کہ وہ بے قصور ہے۔ اسے مبینہ طور پر پھنسایا جا رہا ہے۔ سی بی آئی نے سنجے رائے کو کولکاتہ کی عدالت میں پیش کیا تھا۔ اس دوران سی بی آئی نے ملزمان اور مشتبہ افراد کے پولی گراف ٹیسٹ کی اجازت مانگی تھی۔ایک رپورٹ کے مطابق جب جج نے سنجے رائے سے پوچھا کہ وہ پولی گراف ٹیسٹ کے لیے کیوں راضی ہو رہے ہیں تو وہ رو پڑا۔ اس نے عدالت کو بتایا کہ وہ پولی گراف ٹیسٹ کے لیے راضی ہوا ؛کیونکہ وہ بے قصور ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا،بلکہ مجھے پھنسایا جا رہا ہے۔
شاید یہ پولی گراف ٹیسٹ میں کلیئر ہوجائے۔ اس کے بعد عدالت نے سنجے رائے کا پولی گراف ٹیسٹ کرانے کی اجازت دے دی۔ اسے 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیجا گیا۔عدالت نے آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش اور اس کیس سے متعلق پانچ دیگر لوگوں کے پولی گراف ٹیسٹ کی بھی اجازت دی ہے۔ ان پانچ لوگوں میں چار ڈاکٹر شامل ہیں جنہوں نے واقعہ کی رات متوفی ڈاکٹر اور رائے کے ساتھ کھانا کھایا تھا۔
9 اگست کو کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے سیمینار ہال میں ٹرینی ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ یہ جرم رات دیر گئے محکمہ کے سیمینار ہال میں تیسری منزل پر پیش آیا اور بعد میں پولیس نے بتایا کہ اس کے جسم پر کئی زخم کے نشانات پائے گئے۔سنجے رائے کو واقعے کے ایک دن بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے جرم کے وقت عمارت میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا تھا، اور اس کے بلوٹوتھ ہیڈ فون جائے وقوعہ کے قریب سے ملے تھے۔
مبینہ طور پر سنجے رائے کے موبائل فون پر کئی پورن کلپس بھی ملے ہیں۔اس جرم نے ڈاکٹروں کے اندر بڑے پیمانے پر غم و غصے اور احتجاج کو جنم دے دیا۔ بیشتر سرکاری اسپتالوں میں ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشنز نے ٹرینی ڈاکٹروں کے ساتھ زیادتی اور قتل کیخلاف 11 روز تک احتجاج کیا۔ اس کے نتیجے میں تمام انتخابی خدمات بشمول او پی ڈی، نان ایمرجنسی سرجری، تشخیص سمیت دیگر کام ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ سپریم کورٹ کے کہنے کے بعد جمعرات کو ہڑتال ختم کر دی گئی۔کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس کے ملزم کا پولی گرافی ٹیسٹ شروع ہو گیا ہے۔
Like this:
Like Loading...