Skip to content
آسام:گینگ ریپ ملزم کی پولس حراست میں ڈوب کر موت
گوہاٹی،۲۴؍اگست (آئی این ایس انڈیا)
ِڈِھنگ گینگ ریپ کا مبینہ مرکزی ملزم تفضل اسلام تالاب میں ڈوب کر مرگیا۔ پولیس ملزم تفضل کو صبح تقریباً 4 بجے جائے واردات پر لے جا رہی تھی۔ اسی دوران ملزم نے پولیس سے بچنے کے لیے تالاب میں چھلانگ لگا دی لیکن ڈوبنے سے اس کی موت ہو گئی۔پولیس نے بتایا کہ ملزم تفضل الاسلام جسے جمعہ کے روز گرفتار کیا گیا تھا، کو صبح تقریباً 4 بجے جائے واردات پر لے جایا گیا۔اس دوران ملزم نے پولیس کی گرفت سے فرار ہوکر تالاب میں چھلانگ لگا دی۔
.
پولیس نے فوری طور پر سرچ آپریشن شروع کر دیا تاہم تقریباً دو گھنٹے کی تلاش کے بعد اس کی لاش برآمد کر لی گئی۔ آسام کے ناگون ضلع کے ڈھنگ میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کی گئی تھی۔ متاثرہ لڑکی جمعرات کی شام ٹیوشن پڑھ کر سائیکل پر گھر لوٹ رہی تھی۔ اس دوران موٹر سائیکل پر آئے تین ملزمان نے مبینہ طور پر اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔ملزمان متاثرہ کو بے ہوشی کی حالت میں تالاب کے قریب سڑک کنارے چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ مقامی لوگوں نے پولیس کو واقعے کی اطلاع دی۔
اس کے بعد پولیس نے واقعے کی تحقیقات کے بعد ایک شخص کو گرفتار اور دوسرے کو حراست میں لے لیا۔ پولیس تیسرے ملزم کی تلاش کر رہی ہے۔عصمت دری کے اس واقعہ سے لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا گیا اور اس کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے اور مقامی لوگوں نے ملزمان کی گرفتاری تک غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا اعلان کیا۔ چیف منسٹر ہمانتا بسوا سرما نے بھی اس واقعہ کی سخت تنقید کی تھی اور اسے انسانیت کیخلاف جرم قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔ سی ایم نے خود ریاستی ڈی جی پی کو ہدایت دی کہ وہ واقعہ کی تحقیقات پر نظر رکھیں۔دریں اثنا آل آسام اسٹوڈنٹ یونین (اے اے ایس یو) نے مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر آسام کے ناگون میں ایک نابالغ لڑکی کی مبینہ عصمت دری کیخلاف احتجاج کیا۔اس میں بڑی تعداد میں مردوں اور خواتین نے شرکت کیا۔
Like this:
Like Loading...