Skip to content
کویتا کی ضمانت منظور، جیل سے باہر آنے کا راستہ صاف
نئی دہلی،۲۷؍اگست ( آئی این ایس انڈیا)
اب بی آر ایس لیڈر کے کویتا کو بھی دہلی شراب گھوٹالہ میں سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ عدالت نے ان کی مشروط ضمانت منظور کر لی ہے۔ ای ڈی/سی بی آئی کو اس معاملے میں عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ انہیں دونوں مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے پانچ ماہ بعد جیل سے باہر آنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ کے کویتا کو 9 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ نے ضمانت منظور کر لی ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ کویتا پانچ ماہ سے جیل میں ہیں۔
کیس میں 493 گواہان اور 50000 دستاویزات ہیں۔ مقدمے کی سماعت جلد مکمل ہونے کی توقع نہیں ہے۔ کیس کی تفتیش مکمل کر لی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے کے کویتا سے کہا ہے کہ وہ دونوں معاملات میں 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے ادا کریں۔ وہ اپنا پاسپورٹ ٹرائل جج کے حوالے کر یں گی۔ شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور گواہوں کو متاثر نہیں کیا جائے گا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ٹرائل میں تعاون کریں۔اس فیصلے کے ساتھ سپریم کورٹ نے یہ تبصرہ بھی کیا ہے کہ زیر التواء نظر بندی کو سزا میں تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے۔
دہلی شراب گھوٹالہ کیس کے ملزم بی آر ایس لیڈر کے کویتا کی ضمانت کی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی جس کی سماعت جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ نے کی۔ مکل روہتگی نے کے کویتا کی طرف سے بحث کی۔ مکل روہتگی نے کہا کہ چارج شیٹ اور شکایت داخل کی گئی ہے۔ ای ڈی کیس میں پانچ مہینے اور سی بی آئی کیس میں چار مہینے لگے۔ دونوں مقدمات میں گواہوں کی کل تعداد 493 ہے اور دستاویزات کی کل تعداد تقریباً 50,000 صفحات پر مشتمل ہے۔وہ ایک سابق رکن پارلیمنٹ ہیں اور اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ وہ اس معاملے میں سی بی آئی اور ای ڈی کی تحقیقات مکمل کر لیں۔ ملک سے بھاگنے کا کوئی خطرہ نہیں۔ منیش سیسودیا کو اس معاملے میں ضمانت مل گئی ہے۔
روہتگی نے کہا کوئی وصولی نہیں ہوئی… الزام ہے کہ ساؤتھ لابی سے 100 کروڑ روپے دہلی لائے گئے، لیکن کوئی وصولی نہیں ہوئی۔ ساؤتھ گروپ کو رقم بھیجنے کے سلسلے میں کوئی وصولی نہیں کی گئی۔ ایک الزام ہے کہ کویتا نے گواہ کو دھمکی دی، لیکن ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے۔روہتگی نے کہا وہ موجودہ ایم ایل سی ہیں، اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ وہ انصاف سے بھاگیں گی۔ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ انہیں کوئی فائدہ نہیں ملے گا کیونکہ وہ کمزور عورت نہیں ہیں۔ جسٹس گوائی نے ہلکے لہجے میں کہا: آپ ایم ایل سی ہیں، اس لیے آپ جانتے ہیں کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط، آپ کمزور نہیں ہیں۔
پھر مکل روہتگی نے کہا کہ ساؤتھ گروپ کو رقم بھیجنے کے سلسلے میں کسی قسم کی کوئی وصولی نہیں ہوئی۔ ایک الزام ہے کہ گواہ کو دھمکی دی، لیکن ایسا کوئی کیس نہیں ہے۔موکل کے والد وزیر اعلیٰ تھے، اگر کسی کو دھمکی دینا ہوتی تو وہ دیتے۔ کہا گیا ہے کہ موکل نے اپنا فون تبدیل کر لیا۔ لوگ فون بھی بدلتے ہیں جیسے کھلونے یا کوئی اور چیز۔ روہتگی نے کہا کہ کویتا نے فون نوکرانی کو دیا تھا۔ ہم سیسودیا کیس کی طرح ضمانت چاہتے ہیں۔ اس عدالت نے کہا تھا کہ ضمانت قانون ہے، جیل استثناء ہے۔ مقدمے کی سماعت میں تاخیر بھی ہوئی، ایک خاتون ہونے کے ناطے اسے اعلیٰ ترجیح دی جانی چاہیے۔
Like this:
Like Loading...