Skip to content
شیواجی کا مجسمہ گر نے پراپوزیشن کی طرف سے شندے حکومت کی سخت تنقید
ممبئی،۲۷؍اگست ( آئی این ایس انڈیا)
مہاراشٹر کے سندھو درگ ضلع میں پیر کو چھترپتی شیواجی مہاراج کا ایک بہت بڑا مجسمہ گر گیا، حکام نے بتایا کہ 35 فٹ اونچے مجسمے کی نقاب کشائی پی ایم مودی نے مالوان کے راج کوٹ قلعے میں کی تھی۔ یہ مجسمہ 26 اگست کو دوپہر ایک بجے کے قریب گر گیا۔اس واقعہ کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے ایکناتھ شندے کی قیادت والی مہایوتی حکومت پر تنقید کی ہے
اور الزام لگایا ہے کہ حکومت نے تعمیراتی کام کے معیار پر کم توجہ دی ہے۔ عمارت کے گرنے کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے لیکن ابتدائی رپورٹس بتاتی ہیں کہ اس کی وجہ شہر میں گزشتہ دو دنوں سے تیز بارش اور تیز ہوا ہو سکتی ہے۔
پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، مہاراشٹر میں حزب اختلاف کے رہنماؤں نے تعمیراتی کام کے خراب معیار کے لیے ایکناتھ شندے کی قیادت والی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ایم پی سپریا سولے نے راجکوٹ قلعہ میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کے گرنے کے واقعہ پر تنقید کی ہے۔
انہوں نے متعلقہ ٹھیکیدار اور ادارے کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔این سی پی (شرد پوار) کے ریاستی صدر اور سابق وزیر جینت پاٹل نے کہا کہ اس مجسمے کے گرنے کے لیے ریاستی حکومت ذمہ دار ہے کیونکہ اس نے مناسب دیکھ بھال نہیں کی۔ حکومت نے کام کے معیار پر بہت کم توجہ دی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو مجسمہ کی نقاب کشائی کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔شیواجی کے مجسمے کے گرنے کے بعد مورخ اندرجیت ساونت کا پوسٹ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔انہوں نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ جس وقت یہ مجسمہ نصب کیا گیا تھا، اس وقت میں نے اس مجسمے کی ساخت اور مضبوطی پر اعتراضات اٹھائے تھے۔
یہ مجسمہ شیواجی مہاراج کی شبیہ نہیں ہے۔ہم نے اس بارے میں ایک پوسٹ لکھی اور اس وقت عوام کے سامنے آئے، لیکن اس کو نظر انداز کر دیا گیا، ساونت نے مزید کہا کہ جب وہ 3-4 فروری 2024 کو دوبارہ وہاں گئے تو مجھے بتایا گیا کہ یہ مجسمہ طویل عرصے تک موجود رہے گا۔
Like this:
Like Loading...