Skip to content
فرحت اللہ غوری کی ویڈیو سے خفیہ ایجنسیوں کی نیند اڑگئی
نئی دہلی،۲۸؍اگست ( آئی این ایس انڈیا )
ان دنوں ایک ویڈیو نے خفیہ ایجنسیوں کی تشویش بڑھا دی ہے۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سے انٹیلی جنس ایجنسیاں ہائی الرٹ پر ہیں۔ دراصل اس ویڈیو میں دہشت گرد فرحت اللہ غوری ہندوستان میں سلیپر سیل سے ملک بھر کی ٹرینوں پر حملہ کرنے کے لیے کہہ رہا ہے۔معاصر انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہاگیا کہ پاکستان میں رہنے والے ایک مفرور دہشت گرد غوری نے پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی مدد سے ایک سلیپر سیل کے ذریعے بنگلورو کے رامیشورم کیفے میں دھماکے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
ویڈیو میں غوری، جو کئی سالوں سے ہندوستانی ایجنسیوں کے ریڈار پر ہے، ہندوستان میں ریلوے نیٹ ورک کو پٹڑی سے اتارنے کے لیے سلیپر سیلز کو کال کرتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ وہ پریشر کوکر کے ذریعے بم باری کے مختلف طریقے بتا رہا ہے۔ غوری،ہندوستان میں پٹرولیم پائپ لائنوں اور ہندو رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے منصوبوں کے بارے میں بھی بات کر رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ہندوستانی حکومت انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعے ان کی جائیدادوں کو نشانہ بنا کر سلیپر سیل کو کمزور کر رہی ہے، لیکن ہم واپس آ کر حکومت کو ہلا کر رکھ دیں گے۔انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ذرائع نے بتایا۔ یہ، یہ ویڈیو تقریباً تین ہفتے قبل ٹیلی گرام پر جاری کی گئی تھی۔
فرحت اللہ غوری جسے ابو سفیان، سردار صاحب اور فاروق کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کئی ہائی پروفائل حملوں سے منسلک رہا ہے۔ اس میں 2002 میں گجرات کے اکشردھام مندر پر حملہ بھی شامل ہے، جس میں 30 سے زائد افراد ہلاک اور 80 زخمی ہوئے تھے۔ حیدرآباد میں ٹاسک فورس کے دفتر پر 2005 میں ہونے والے خودکش حملے کے پیچھے بھی اس کا ہاتھ تھا۔دہلی پولیس نے گزشتہ سال قومی راجدھانی اور اتر پردیش سے تین انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے بعد کہا تھا کہ غوری مبینہ طور پر آن لائن دہشت گرد بھرتی کا انتظام کر رہا تھا۔
اس نے انکشاف کیا کہ غوری دہشت گردوں کا ہینڈلر تھا۔ کچھ مہینے پہلے، دہلی پولیس نے غوری کا نام ریکارڈ پر لے لیا تھا جب پونے-آئی ایس آئی ایس ماڈیول کے کئی دہشت گردوں کو ملک بھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ حکام نے اس وقت دعویٰ کیا تھا کہ آئی ایس آئی ہندوستان میں سلیپر سیل چلا رہی ہے اور نوجوانوں کو حملوں کے لیے بھرتی کر رہی ہے۔یکم مارچ 2024 کو رامیشورم میں ہونے والے دھماکے میں تقریباً 10 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ این آئی اے نے 12 اپریل کو دو اہم ملزمین عبدالمتین احمد طہ اور مصور حسین شازب کو گرفتار کیا تھا۔
طہٰ اس حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا جبکہ شازیب نے مبینہ طور پر کیفے میں آئی ای ڈی نصب کی تھی۔ اسے کولکاتہ کے قریب ایک لاج سے گرفتار کیا گیا، جہاں وہ فرضی شناخت کے ساتھ قیام پذیر تھا۔ دونوں مبینہ طور پر کرناٹک کے شیموگا میں واقع اسلامک اسٹیٹ ماڈیول کے ممبر ہیں۔اسی ماڈیول کے رکن شارق نے نومبر 2022 میں منگلورو میں ایک دھماکہ کیا تھا۔ فرحت اللہ غوری اور اس کے داماد شاہد فیصل کا جنوبی ہندوستان میں سلیپر سیلز کا ایک مضبوط نیٹ ورک ہے۔ فیصل رامیشورم کیفے دھماکے کے دونوں ملزمان سے رابطے میں تھا اور کیس میں ہینڈلر تھا۔
Like this:
Like Loading...