Skip to content
آسام: نماز جمعہ کے لیے دی جانے والی سہولت سرکار نے چلائی قینچی
گوہاٹی، 30اگست ( آئی این ایس انڈیا )
آسام حکومت نے جمعہ کے دن اسمبلی ملازمین کو نماز کے لیے دی جانے والی دو گھنٹے کی چھٹی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ریاست کے سی ایم ہمنتا بسوا سرما نے ایکس پوسٹ کے ذریعے یہ جانکاری دی ہے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے پوسٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رواج مسلم لیگ کے سید سعد اللہ نے 1937 میں شروع کیا تھا۔آسام حکومت کے وزیر اور بی جے پی لیڈر پیوش ہزاریکا نے ایک پوسٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آسام اسمبلی نے آج ہر جمعہ کو نماز جمعہ کے لئے 2 گھنٹے کے لئے ملتوی کرنے کی روایت کو ختم کر دیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ رواج نوآبادیاتی آسام میں سدولہ کی مسلم لیگی حکومت نے شروع کیا تھا۔آسام حکومت کے وزیر اور بی جے پی لیڈر پیوش ہزاریکا نے ایک پوسٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آسام اسمبلی نے آج ہر جمعہ کو نماز جمعہ کے لئے 2 گھنٹے کے لئے ملتوی کرنے کی روایت کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ رواج نوآبادیاتی آسام میں سعد اللہ کی مسلم لیگ کی حکومت نے متعارف کرایا تھا۔
میڈیا رپورٹس میں دی گئی معلومات کے مطابق اب مسلم ایم ایل اے کو جمعہ کے دن نماز کے لیے وقفہ نہیں ملے گا۔ یہ انتظام اسمبلی کے اگلے اجلاس سے نافذ العمل ہوگا۔سروپاتھر اسمبلی سے بی جے پی ایم ایل اے بسواجیت پھکن نے کہا کہ انگریزوں کے دور سے ہی آسام اسمبلی میں نماز جمعہ کے لیے دو گھنٹے کا وقفہ دیا جاتا تھا۔
اس وقفے کا وقت دوپہر 12 بجے سے دوپہر 2 بجے تک دیا گیا تھا، جس میں مسلم ایم ایل اے ہر جمعہ کو نماز جمعہ ادا کرتے تھے، لیکن اب اس اصول کو تبدیل کر دیا گیا ہے اور اب کوئی وقفہ نہیں ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ آسام اسمبلی پیر سے جمعرات صبح 9.30 بجے کام کرنا شروع کر دیتی ہے لیکن جمعہ کو اسمبلی نے جمعہ کی نماز کے لیے دو گھنٹے کا وقفہ دینے کے لیے صبح 9 بجے اپنا کام شروع کیا۔ اب اس میں تبدیلی آئی ہے اور اب جمعہ کو بھی اسمبلی کا کام عام دنوں کی طرح صبح 9.30 بجے شروع ہوگا۔
Like this:
Like Loading...