جموں کشمیر:سابق جج مظفراقبال خان بطور آزاد امیدوار اتریں گے میدان میں
سری نگر ، یکم ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے اعلان کے بعد سیاسی جماعتیں تیاریوں میں مصروف ہیں۔ پارٹیوں نے انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے امیدواروں کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ کچھ آزاد امیدوار بھی اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ دریں اثنا، سابق جج اور سابق سینئر نیشنل کانفرنس لیڈر مظفر اقبال خان نے تھانہ منڈی اسمبلی حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔مظفر اقبال خان نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایاکہ میں بچپن سے نیشنل کانفرنس کے نظریات سے وابستہ رہا ہوں۔ میرے آباؤ اجداد نیشنل کانفرنس سے وابستہ تھے۔
میں نے بھی اس کی پالیسیوں پر عمل کیا۔ میں نے اس پارٹی کو قائم کرنے کے لیے بہت محنت کی۔ حالانکہ انہوں نے مجھے نظر انداز کیا۔ میں نے فیصلہ کیا کہ میں الیکشن لڑوں گا اور ان کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔خیال رہے کہ تقریباً 10 سال بعد جموں و کشمیر کی 90 اسمبلی سیٹوں پر تین مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے میں ریاست کی 24 اسمبلی سیٹوں پر 18 ستمبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اسی طرح دوسرے مرحلے میں جموں و کشمیر کی 26 اسمبلی سیٹوں پر 25 ستمبر 2024 کو ووٹنگ ہوگی۔تیسرے اور آخری مرحلے میں جموں و کشمیر کی 40 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔
یہاں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں 2014 کے بعد پہلی بار اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ یہاں کی اسمبلی 2018 میں تحلیل ہو گئی تھی۔ اس کے بعد اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کو ہٹا کر اسے یونین ٹیریٹری بنا دیا گیا۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے طور پر یہاں پہلی بار ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ جموں و کشمیر میں اسمبلی سیٹوں کی تعداد بھی بڑھ کر 90 ہو گئی ہے۔