بانی ٹیلی گرام کی گرفتاری کے بعد روسیوں کو معلومات کے ذرائع گم ہونے کا خدشہ
ماسکو، یکم ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
فرانس کی جانب سے ٹیلی گرام کے سربراہ پاول دروف کی گرفتاری نے روس میں یہ خدشہ پیدا کر دیا ہے کہ مقبول میسجنگ ایپ جو کریملن اور اس کے مخالفین دونوں استعمال کرتے ہیں، کو بلاک کیا جا سکتا ہے اور وہ اہم اور غیر سنسر شدہ خبروں کے آخری ذرائع میں ایک سے محروم ہو سکتے ہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فروری 2022 میں یوکرین کیخلاف جارحیت کے آغاز کے بعد سے، روس نے اختلاف رائے اور احتجاج کیخلاف کریک ڈاؤن کیا ہے، جس سے روسیوں کو آزاد خبر رساں اداروں یا مغربی سوشل میڈیا جیسے فیس بک، انسٹاگرام اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
خود کریملن نے روسی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر کچھ عرصے کے لیے ٹیلی گرام بند کر دیا تھا۔ماسکو میں اب ٹیلی گرام اور اس کے روسی نژاد بانی ڈروف کی قسمت کے حوالے سے خدشہ پایا جاتا ہے۔ جن پر اگست کے آخر میں پلیٹ فارم پر انتہا پسندانہ اور غیرقانونی مواد روکنے میں ناکامی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔اگرچہ ان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے تاہم وہ فرانس چھوڑ کر نہیں جا سکتے اور کریملن نے فرانس کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان کے خلاف مقدمے کو سیاسی بنیادوں پر نہ بڑھائے۔ڈروف کی گرفتاری ہی واحد مسئلہ نہیں جس کا سامنا نجی ملکیت والی سروس کو ہے۔
یورپی کمیشن اس بات کی بھی چھان بین کر رہا ہے کہ آیا ٹیلی گرام کے یورپ میں صارفین دعوے سے زیادہ ہیں اور یہ کہ اس کے لیے اسے مزید سخت قوانین کی تعمیل کرنی چاہیے۔ٹیلی گرام پر یوکرین میں تنازع کی فرنٹ لائن رپورٹس سے لے کر کریملن کے ناقدین کے ٹرائلز اور سیاسی قیدیوں کی جانب سے سے بھیجے گئے بیانات تک موجود ہوتے ہیں۔اس مقبول ترین چینلز کے لاکھوں سبسکرائبرز ہیں۔ کریملن، حکومتی وزارتیں اور علاقائی گورنرز بھی ٹیلی گرام کو رابطے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
ریڈیو سٹیشن ایکو آف ماسکو کے سربراہ ایلکسی وینیدکتوف کا کہنا ’ٹیلی گرام تمام روسیوں کے لیے عملی اور قابل اعتماد میسجنگ سروس ہے۔روس کی جانب سے انسٹاگرام، فیس بک اور ایکس کے علاوہ اپوزیشن میڈیا آؤٹ لیٹس کی ویب سائٹس تک رسائی مسدود کرنے کے بعد یوکرین تانزع کے دوران ٹیلی گرام کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔روسی میڈیا ریسرچ گروپ میڈیاسکوپ کی ایک تحقیق کے مطابق یہ یوٹیوب اور روسی سوشل نیٹ ورک وی کونٹاکٹے کے بعد مقبول آن لائن سروس ہے۔