کولکتہ ریپ کیس: ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کیس میں سنسنی خیز دعویٰ، ‘متاثرہ بہت کچھ جانتی تھی…
نیو دہلی،2ستمبر( الہلال میڈیا ایجنسی)
سی بی آئی کولکتہ میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ جس اسپتال میں یہ واقعہ پیش آیا وہاں غیر قانونی کام کرنے کے بھی الزامات ہیں۔ سپریم کورٹ نے اسپتال انتظامیہ کے رویے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اب بنگال کے ایک اور سینئر ڈاکٹر کوشک لہڑی نے اسپتال پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کے واضح اشارے ہیں کہ ٹرینی ڈاکٹر کو ہسپتال میں جاری سرگرمیوں کے بارے میں بہت کچھ معلوم تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بنگال حکومت اس معاملے میں مجرموں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
‘ہسپتال میں بہت کچھ غلط ہو رہا تھا
مغربی بنگال ڈاکٹرز فورم کے مشیر ڈاکٹر کوشک لہڑی نے کولکتہ عصمت دری کیس پر ایک میڈیا گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اکیلی نہیں تھیں جو ہسپتال میں ہونے والے جرائم سے لڑ رہی تھیں۔ انہوں نے کہا، ‘بہت سے نوجوان ڈاکٹر ایسے ہیں جو اس طرح کے جرائم کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہیں خاموش کر دیا گیا ہے۔ کسی کو خاموش کرنا بھی ظلم ہے۔ اس معاملے میں بھی ایسا ہی ہوا ہے۔ ٹرینی ڈاکٹر کو خاموش کر دیا گیا اور اس معاملے میں بنگال حکومت نے مجرموں اور مجرموں کو بچانے کا کام کیا ہے۔
ہسپتال انتظامیہ کے رویے پر سوالات اٹھ گئے۔
ڈاکٹر کوشک لہڑی نے کولکتہ ریپ کیس میں اسپتال انتظامیہ کے رویے پر بھی سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 9 اگست کو جو کچھ ہوا وہ ہولناک تھا۔ اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ بھی شرمناک ہے اور ہسپتال انتظامیہ کے رویے پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رات تقریباً 10:50 بجے متاثرہ کے والد کا فون آیا۔ اس میں خاندان کو بتایا گیا ہے کہ ان کی بیٹی نے خودکشی کر لی ہے۔ یہ بات بالکل سمجھ سے باہر ہے کہ ایسا کیوں کیا گیا؟