ایران میں سالِ رواں 400 سے زائد افراد کو سولی دی جا چکی ہے:ماہرین اقوام متحدہ
جینوا، 3ستمبر ( آئی این ایس انڈیا)
اقوام متحدہ کے ماہرین نے پیر کے روز خبردار کیا ہے کہ ایران میں پچھلے مہینے میں دی گئی پھانسیوں کے بعد رواں سال دی گئی پھانسیوں کی مجموعی تعداد 400 سے زیادہ ہو گئی ہے۔اقوم متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف ماہ اگست کے دوران 81 ایرانیوں کو پھانسی دی گئی ہے۔ جبکہ ماہ جولائی میں 45 افراد کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی۔اقوام متحدہ کے 11 رکنی آزاد گروپ نے اس امر کا اظہار پیر کے روز جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کیا ہے۔
ماہرین نے کہا کہ ہمیں پھانسیوں کی تعداد میں اضافے پر گہری تشویش ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق چین کے بعد ایران ایسا ملک ہے جہاں پھانسیاں زیادہ دی جاتی ہیں۔اقوام متحدہ کے ماہرین اور صوابدیدی پھانسیوں سے متعلق خصوصی نمائندے نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ ایسے 41 لوگوں کو پھانسی دی گئی جو منشیات کے جرم میں ملوث تھے۔
منشیات کے جرم میں سزائے موت دینا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔اقوام متحدہ کے ماہرین نے ایران میں 2021 سے منشیات کے جرم میں پھانسیوں میں اضافے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق گزشتہ سال 400 سے زائد پھانسیاں منشیات کے جرم میں دی گئی ہیں۔ماہرین کے مطابق انہیں ایسی رپورٹس مل رہی ہیں کہ ایران میں سزائے موت کے مقدموں میں ضمانتیں طے شدہ ہونے کے باوجود پوری نہیں کی جا رہیں۔ماہرین نے کہا کہ منصفانہ ٹرائل کے بغیر ہونے والی عدالتی کارروائیوں کا مطلب ہے کہ پھانسیاں غیرقانونی طور پر دی جا رہی ہیں۔ ہم بہت فکرمند ہیں کہ شاید ایسے بے گناہ افراد کو پھانسی دی گئی ہو۔