Skip to content
ہندوستان کے مطالبے پرانٹر پول نے100 ریڈ نوٹس کئے جاری
نئی دہلی، ۵ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
انٹرپول نے ہندوستان کے مطالبے پر 2023 میں 100 ریڈ نوٹس جاری کیے ہیں۔ یہ تعداد ایک سال میں سب سے زیادہ ہے۔10ویں انٹرپول رابطہ افسر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سی بی آئی کے ڈائریکٹر پروین سود نے کہا کہ ہم نے دنیا بھر کی پولیس فورسز سے کہا ہے کہ وہ ہندوستانی ایجنسیوں کو مطلوب اور سرحد کے اس پار رہنے والے مفرور افراد کو حراست میں لیں۔انہوں نے کہا کہ انٹرپول اور بین الاقوامی قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کی مدد سے 2023 میں اب تک 29 اور 2024 میں 19 مطلوب مجرموں کو ہندوستان واپس لایا گیا ہے۔
سود نے کہا کہ انٹرپول کا ریڈ نوٹس محض وارنٹ گرفتاری نہیں ہے۔ بلکہ اس کے ذریعے دنیا بھر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ حوالگی اور ہتھیار ڈالنے جیسی قانونی کارروائی کے لیے مطلوب افراد کو تلاش کرکے گرفتار کیا جائے۔سی بی آئی ڈائریکٹر نے یہ بھی کہا کہ آج دنیا کو دہشت گردی، سائبر مالیاتی جرائم، آن لائن بچوں کے جنسی استحصال، بدعنوانی، منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ جیسے جرائم اور خطرات کا سامنا ہے۔ مضبوط قانونی فریم ورک، اختراعی اقدامات، ٹیکنالوجی اور فعال بین الاقوامی تعاون کے ذریعے چیلنجوں سے نمٹنے میں ہندوستانی پولیس سب سے آگے ہے۔
سی بی آئی ڈائریکٹر نے یہ بھی کہا کہ ہمارے گلوبل آپریشن سینٹر نے 2023 میں بین الاقوامی امداد کے 17368 کیسوں پر کارروائی کی۔ اس موقع پر ہوم سکریٹری گوود موہن نے بھی سی بی آئی کے آپریشن سینٹر کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرکز روزانہ 200-300 کیسوں کی جانچ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفرور اور مجرموں کو بین الاقوامی دائرہ اختیار کی علیحدگی سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے۔ ان کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔سی بی آئی کے ڈائریکٹر پروین سود نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہونے والے جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
اب ان سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون بہت ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرائم اب سرحدوں کے پابند نہیں ہیں۔ جرائم پر قابو پانے کے لیے، قانون نافذ کرنے والے پیشہ ور افراد کو بین الاقوامی امداد اور ہم آہنگی کے ذرائع سے آگاہ ہونے کی ضرورت ہے۔کانفرنس کے شرکاء کو ایم اے اے حکام نے حوالگی، عارضی گرفتاری اور مقامی پراسیکیوشن کے بارے میں بریفنگ دی۔ کانفرنس میں بی کے اے (جرمنی)، ایف بی آئی (امریکہ)، سی بی آئی، نیشنل پولیس ایجنسی (جاپان)، نیشنل کرائم ایجنسی (یو کے)، پی ڈی آئی (چلی)، نیپال پولیس کے مقررین نے شرکت کی۔
Like this:
Like Loading...