مدرسے پرمبینہ طور پر غیر قانونی تعمیرات کا الزام، ’بلڈوزر کاروائی‘ کا نوٹس چسپاں
الٰہ آباد،۶؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا)
اترپردیش کے الٰہ آباد (پریاگ راج) میں واقع جامعہ حبیبیہ مدرسہ پر بلڈوزر کارروائی کا نوٹس چسپاں کر دیا گیا ہے۔ مدرسہ کے مہتمم کو 18 ستمبر کو صبح 11 بجے جواب دینے کے لیے بلایا گیا ہے، تسلی بخش جواب نہ دینے پر بلڈوزر کارروائی کی جائے گی۔ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے مدرسہ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔مدرسہ میں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے منیجر عابد حبیبی کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایک ملازم نے مدرسہ کے گیٹ پر چسپاں نوٹس دیکھا۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 3000 مربع میٹر کے احاطے میں گراؤنڈ فلور اور پہلی منزل پر ایک مدرسہ اور کمرے بنائے گئے ہیں۔
جن کی تعمیر کے لیے ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے اجازت نہیں لی گئی۔ 18 ستمبر کو صبح 11 بجے مجاز اتھارٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔استدعا کی گئی ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کا حکم کیوں نہ دیا جائے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ منیجر خود پیش ہو کر اپنا مجاز نمائندہ پیش کر سکتا ہے۔ آپ اس معاملہ میں وضاحت کا تحریری بیان بھی دے سکتے ہیں۔ یہ نوٹس اتر پردیش سٹی پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ 1973 کے سیکشن 27 کی ذیلی دفعہ (1) کے تحت جاری کیا گیا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش ٹاؤن پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ 1973 کے سیکشن 14 اور سیکشن 15 کے احکامات کے تحت مکان نمبر 140 جامعہ حبیب مسجد اعظم کمپاؤنڈ اترسویا کو ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی اجازت کے بغیر تعمیر کیا گیا ہے۔ نوٹس میں ایکٹ کے سیکشن 26(1) کے تحت کہا گیا ہے کہ ایکٹ کے سیکشن 14 کے تحت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی اجازت کے بغیر تعمیراتی کام کرنے پر جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
جرمانے کی رقم 50 ہزار روپے تک ہو سکتی ہے۔ غیر قانونی تعمیرات جاری رکھنے کے جرم میں اضافی جرمانے میں ہر روز اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ پہلی بار جرم ثابت ہونے پر 2500 روپے جرمانہ ہو سکتا ہے۔ یہ وجہ بتاؤ نوٹس پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے حکام نے جاری کیا ہے۔