راجستھان : نابالغ بہنوں کی 40 دن تک اجتماعی عصمت دری سے ہلچل
جے پور ،7ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
راجستھان کی دو حقیقی نابالغ بہنوں کے اغوا اور 40 دنوں تک ان کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے واقعہ نے ہلچل مچا دی ہے۔پولیس نے کیس کے مرکزی ملزم اور ایک اور ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ اجتماعی زیادتی میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔دونوں حقیقی بہنوں کو 19 جولائی کو اسکول سے واپس آتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا۔
بعد ازاں ملزم پہلے اسے پنجاب کے بھٹنڈہ لے گئے اور پھر ہریانہ کے آدم پور لے گئے اور کرائے کے کمرے میں رکھا۔ وہاں دونوں ملزمان اور ان کے دوستوں نے 40 دنوں تک مسلسل اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ دونوں حقیقی بہنیں راجستھان کے ہنومان گڑھ ضلع کے ایک گاؤں سے ہیں۔ ان کی عمریں 14 اور 12 سال ہیں۔ واقعہ کے بعد اہل علاقہ نے تھانے میں ہنگامہ کیا۔واقعہ کا انکشاف اس وقت ہوا جب ملزم دونوں بہنوں میں سے بڑی کو کمرے سے باہر لے گیا جبکہ چھوٹی بہن کو گھر چھوڑ کر جا رہا تھا۔
اسی دوران مالک مکان کرایہ مانگنے آیا ،لیکن کرایہ نہ ملنے پر اس نے چھوٹی بہن کو گھر سے باہر پھینک دیا۔ اس دوران چھوٹی بہن قریبی پارک میں بیٹھی رہی۔ پھر جب پولیس آئی تو اس نے سب کچھ بتا دیا۔ مقامی پولیس نے اعلیٰ حکام کو مطلع کیا اور راجستھان پولیس کو بھی مطلع کیا۔پولیس کے مطابق مرکزی ملزم اسی گاؤں کا رہنے والا ہے جہاں متاثرہ بہنیں ہیں۔
اس کا نام کلدیپ ہے۔ وہ دونوں بہنوں کو اغوا کر کے بٹھنڈہ لے گیا تھا۔ وہاں اس کی ملاقات ایک اور ملزم سندیپ سے ہوئی۔ پھر وہ دونوں بہنوں کو آدم پور، ہریانہ میں کرائے کے کمرے میں لے گئے۔فی الحال پولیس نے متاثرہ دونوں بہنوں کو ابتدائی طبی امداد دے کر اہل خانہ کے حوالے کر دیا ہے۔ مقدمے میں پولیس نے ایک متاثرہ لڑکی کا بیان قلمبند کر لیا ہے جبکہ دوسری بہن کا بیان ریکارڈ ہونا باقی ہے۔
پولیس کے مطابق دونوں بہنوں کے اغوا کے بعد ان کے اہل خانہ نے ان کی بڑے پیمانے پر تلاش کی۔ بعد میں اس کی اطلاع پولیس اسٹیشن کو دی گئی۔پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کر کے ان کا سراغ لگانے کے لیے اے ایس آئی رنویر سنگھ کی قیادت میں ٹیم تشکیل دے کر تفتیش شروع کر دی۔ راجستھان کے ہنومان گڑھ کے ایس پی وکاس سنگوان نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس واقعے کے تمام ملزمان کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے مار رہی ہے۔ فی الحال پولیس دونوں اہم گرفتار ملزمان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔