Skip to content
ہند-بنگلہ سرحد پر43 بنگلہ دیشی پاسپورٹ ضبط
کولکاتہ ،۸؍ستمبر ( آئی این ایس انڈیا )
بنگلہ دیش میں نئی عبوری حکومت کے آنے کے بعد سرحد پار سے دراندازی کی کوششوں کی مسلسل اطلاعات ہیں۔ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے کل ہفتے 7 ستمبر کو کہا کہ انہوں نے 43 بنگلہ دیشی پاسپورٹ اور چھ پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ ضبط کیے ہیں۔ بی ایس ایف کے مطابق، یہ سرٹیفکیٹس مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ میں انڈیا-بنگلہ دیش بارڈر (آئی بی بی) پر ضبط کیے گئے تھے۔شبہ ہے کہ ان پاسپورٹوں کے ذریعے بنگلہ دیش سے انسانی سمگلنگ کی جا سکتی ہے۔
اس کے لیے سیکیورٹی ادارے الرٹ ہیں۔ جنوبی بنگال فرنٹیئر کے ترجمان نے کہا کہ معمول کی گشت کے دوران، بی ایس ایف کی ایک ووٹ پارٹی کو سونائی ندی پر ایک عجیب و غریب سفید بوری تیرتی ہوئی ملی۔ بوری کو رسیوں سے باندھ کر ترالی-1 سرحدی چوکی پر بنگلہ دیش کی طرف گھسیٹا جا رہا تھا۔ تعینات 143 بٹالین بی ایس ایف۔ اہلکاروں نے پانی سے بوری نکالی جس میں پاسپورٹ اور کلیئرنس سرٹیفکیٹ ملے تھے۔انہوں نے کہا کہ معائنے سے معلوم ہوا کہ پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ پاسپورٹ ہولڈرز کے تھے جن کی بنیاد پر انہوں نے کروشیا جانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
اقوام متحدہ کے محکمہ اقتصادی اور سماجی امور اور یورپی یونین کے 2020 کے لیے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کروشیا میں شاید ہی کوئی بنگلہ دیشی تارکین وطن ہو۔ ایک سینئر اہلکار نے کہا، یہ ممکن ہے کہ دراندازوں کے ایک گروپ کے ذریعے استعمال ہونے والے پاسپورٹ اور کلیئرنس سرٹیفکیٹ کروشیا سے منتقل ہونے کے بعد واپس بھیجے جائیں۔ کچھ ترمیم کے بعد، وہ دوسرے دراندازوں یا اسمگلنگ کے شکار افراد کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ واضح طور پر ایک بڑے ریکیٹ کا حصہ ہے جس کے دور رس اثرات ہو سکتے ہیں۔ بی ایس ایف کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے تنطولیہ میں محکمہ کسٹم اور مقامی پولیس سے رابطہ کیا ہے اور دستاویزات حوالے کی ہیں۔ اس پہلو سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ بنگلہ دیش اور بھارت کے سمگلر مل کر بنگلہ دیشی شہریوں کے لیے کیا منصوبے بنا رہے ہیں۔
Like this:
Like Loading...